کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان پولیس سے سخت ناراض، سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے

[]

کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ہفتہ کے روز پولیس افسران پر قانون کی پیروی نہ کرنے کا الزام لگایا اور ریاستی راجدھانی سے تقریباً 60 کلومیٹر دور نیلامیل میں سڑک پر دھرنا دیا

عارف محمد خان، تصویر آئی اے این ایس
عارف محمد خان، تصویر آئی اے این ایس
user

ترواننت پورم: کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ہفتہ کے روز پولیس افسران پر قانون کی پیروی نہ کرنے کا الزام لگایا اور ریاستی راجدھانی سے تقریباً 60 کلومیٹر دور نیلامیل میں سڑک پر احتجاج کیا۔ عارف محمد خان یہاں سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ایک پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ جب ان کا قافلہ نیلامیل پہنچا تو ایس ایف آئی کے تقریباً دو درجن طلباء سڑک کے کنارے کھڑے سیاہ جھنڈے لہرا رہے تھے اور نعرے لگا رہے تھے۔

خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق اپنے خلاف مظاہرے سے عارف محمد خان سخت برہم ہو گئے اور اپنی گاڑی روکوا کر پولیس کے خلاف غصے کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین کی طرف چل پڑے۔ اس کے بعد وہ ایک کرسی پر بیٹھ گئے جو سڑک کے کنارے چائے کے اسٹال سے لی گئی تھی اور اپنے سیکرٹری موہن سے کہا کہ وہ فوری طور پر پولیس کمشنر کو طلب کریں۔

خان نے کہا، ’’اگر کمشنر نہیں تو وزیر اعظم کو بلا لیں۔ اس کے لیے آپ (پولیس افسران پر انگلی اٹھاتے ہوئے) ذمہ دار ہیں، میں یہاں سے نہیں جاؤں گا! آپ ان (مظاہرین) کو تحفظ دے رہے ہیں۔ آپ قانون توڑ رہے ہیں، اگر آپ (پولیس) نہیں تو قانون کی پاسداری کون کرے گا؟‘‘

عارف محمد خان اس بات پر ناراض تھے کہ پولیس نے احتجاج کرنے والے ایس ایف آئی کارکنوں کو ان کے قافلے کے گزرنے سے پہلے حراست میں کیوں نہیں کیا۔ خان نے پولیس حکام سے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کے گزرنے کے دوران ایسی کوئی کارروائی ہوتی تو پولیس مظاہرین کو فوری طور پر حراست میں لے لیتی۔

خان نے اپنا موقف واضح کیا کہ جب تک مظاہرین کو حراست میں نہیں لیا جاتا وہ اس مقام سے نہیں ہٹیں گے۔ خیال رہے کہ کچھ عرصے سے عارف محمد خان ایس ایف آئی کے خلاف ہیں، حال ہی میں کوزیکوڈ اور اس سے پہلے ریاستی راجدھانی میں بھی اس کی مثال سامنے آئی تھی۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *