[]
نئی دہلی: بلقیس بانو کیس کے کو سپریم کورٹ سے زبردست دھکہ لگا۔ عدالت عظمی نے خود سپرد ہونے کے لیے مہلت طلب کرتے ہوئے داخل کی قصورواروں کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
عدالت عظمی نے اتوار تک انہیں اپنے آپ کو خود سپرد کر دینے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ سال 2002 میں گودھرا واقع کے بعد گجرات میں ہوئے فسادات میں بلقیس بانو کے ارکان خاندان کا قتل کر دیا گیا تھا اور پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی۔
اس واقع کے ذمہ داروں میں سے 11 مجرموں نے 15 سال جیل میں گزارے جس کے بعد سال 2022 میں گجرات حکومت نے ان کی سزا معاف کر دی تھی جس کے بعد 15 اگست کو وہ جیل سے رہا ہوئے۔ ریاستی حکومت کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی درخواستوں پر عدالت نے 8 جنوری کو فیصلہ سناتے ہوئے ان تمام کی سزا کو کلعدم قرار دیتے ہوئے انہیں جیل بھیج دینے کی ہدایت دی تھی۔
تین قصورواروں نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے کچھ وقت طلب کیا تھا تاہم عدالت نے انہیں مہلت دینے سے انکار کر دیا۔