[]
ریاستی حکومت اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی عمل میں لائیں
لوک سبھا انتخابات میں ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ اچھے امیدواروں کی جماعت اسلامی تائید کرے گی
ڈاکٹر خالد مبشر الظفر امیر جماعت اسلامی تلنگانہ کی نظام آباد میں پریس کانفرنس
نظام آباد:15/جنوری (اردو لیکس) جماعت اسلامی ہندآئندہ منعقد ہونے والے لوک سبھا پارلیمانی انتخابات میں کسی پارٹی کی مخالفت نہیں کرے گی بلکہ ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ ملکر متحدہ طورپر اچھے اور بہتر امیدوار کی تائید و حمایت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خالد مبشر الظفرامیر جماعت اسلامی ہند تلنگانے آج دوپہرمحمد رشاد الدین معاون امیر حلقہ تلنگانہ، عبدالرحمن داؤدی ناظم ضلع، احمد عبدالحلیم ریاستی سکریٹری، عبدالحکیم قمر امیر مقامی احمدی بازار، عبدالستار امجد امیر مقامی یعقوب پورہ کے ہمراہ دفتر جماعت اسلامی ہند نظام آباد ابوللیث کانفرنس ہال متصل مسجد رضا بیگ میں منعقدہ ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ سابقہ بی آر ایس ریاستی حکومت جہاں اچھے کاموں کی ستائش کی اور اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی نشاندہی کی۔ جس کے باعث وہ اقتدار سے محروم ہوگئی۔ بی آر ایس حکومت کے اقدامات و پالیسیوں سے ناراض تلنگانہ عوام نے اسمبلی انتخابات میں اپنے فیصلے کے ذریعہ بی آر ایس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے عوامی رائے کی بنیاد پر عوام سے مختلف پارٹیوں کے امیدواروں کا انتخاب کرتے ہوئے ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر خالد مبشر الظفر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کرنے کا ذکر کرتے ہوئے اس توقع کا اظہارکیا کہ وہ ریاستی عوام کی فلاح وبہبودی کیلئے اقدامات روبہ عمل لائیں گے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ ریاست کو نفرت و فرقہ پرستی سے پاک رکھیں اور حکومت فسطائی طاقتوں سے دور اور لا تعلق رہے۔ نوجوانوں کو روزگار وملازمتوں کی فراہمی، کسانوں کی فلاح وبہبودکو مستحکم کرنے محکمہ پولیس میں اصطلاحات عمل میں لانے اور صحت عامہ، تعلیم اور خواتین کی فلاح وبہبودی و تحفظات کیلئے ہر ممکنہ اقدامات ربہ عمل لائیں۔ اقلیتوں کی فلاح وبہبودی کیلئے سب پلان کا نفاذ عمل میں لائیں۔
ڈاکٹر خالد مبشر الظفر نے کہاکہ بی آرایس کے دور حکومت میں اردو میڈیم اسکولوں کا صفایا کردیا گیا تھا اردو میڈیم اسکولوں کے دوبارہ آغاز کرنے، اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے، اور میگا ڈی ایس سی کے تحت اردو جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے تقررات عمل میں لانے، وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ کو جوڈیشنل اختیارات دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے نظام آباد کے مسائل پر بھی حکومت کی توجہ مبذول کرائی اور بتایا کہ نظام آباد میں ڈبل بیڈ روم مکانات کی جلد سے جلد تقسیم عمل میں لانے، حضرت سید سعداللہ حسینی ؒ آئی ٹی آئی کا دوبارہ آغاز کرنے، ریاستی وقف بورڈ کو حاصل ہورہی بڑا پہاڑ درگاہ کی آمدنی کو نظام آباد میں ہی خرچ کرنے، مرکزی حکومت کے نئے قانون ہٹ اور رن سے دستبردار ہونے پر بھی زور دیا نشہ آور اشیاء کی روک تھام کیلئے اقدامات روبہ عمل لانے کے ساتھ ساتھ بابن صاحب پہاڑی برج کی زیر التواء کاموں کو جلداز جلد مکمل کرنے، احمدی بازار میں زیر تعمیر انٹیگریٹیڈ کامپلکس کے ملگیوں کو الاٹ کرنے اورحلقہ اسمبلی بالکنڈہ ویلپور منڈل مستقر پر مسلم قبرستان کی حفاظت کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے اور نظام آباد شہر میں قتل و غارت گیری، غیر سماجی سرگرمیوں کے انسدادو روک تھام کیلئے عملی موثر اقداما ت روبہ عمل لانے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر خالد مبشر الظفر نے نظام آباد شہر میں کھلاڑیوں کیلئے اسٹیڈیم قائم نہ کرنے پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ نظام آباد شہر سے نکہت زرین اور محمد حسام الدین جیسے عالمی شہرت یافتہ باکسرس نے قومی باوقار ارجن ایوارڈ حاصل کرکے نظام آباد کا نام روشن کیا لیکن بد قسمتی سے نظام آباد شہر میں کھلاڑیوں کیلئے کوئی اسٹیڈیم موجود نہیں ہے۔ عبدالرحمن داؤدی ناظم ضلع نظام آبادنے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ اپنی محاذی تنظیموں بالخصوص ملک کے منظر نامے اور نظام آباد شہر کے مسائل اور جماعت اسلامی کی کارکردگی و تنظیمی امور کاتفصیلی جائزہ لیا۔
قبل ازیں عارف انصاری رکن مشاورتی کمیٹی و کنونیر پریس کانفرنس نے مہمانوں کا تعارف کروایا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ 15اور 16/ جنوری تنظیمی دورہ پر نظام آباد شرکت کیلئے پہنچے۔ جس کے پیش نظر جماعت کی مختلف سرگرمیوں سے میڈیا کو واقف کروایا۔