[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ عبداللہیان نے خطے میں مقاومتی تنظیموں کے کردار کے بارے میں کہا کہ دنیا نے حال ہی میں مشاہدہ کیا کہ حماس جیسی مقاومتی تنظیم نے تن تنہا غاصب صہیونی حکومت کو سیاسی، دفاعی اور نفسیاتی میدان میں شکست سے دوچار کیا۔
انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کو دہشت گردی قرار دینے کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصی غاصب صہیونیوں کے خلاف مظلوم فلسطینیوں کا فطری ردعمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 دنوں سے زائد بمباری اور وحشیانہ حملوں کے بعد صہیونی حکومت نے غزہ میں 25 ہزار سے زائد بے گناہ خواتین اور فلسطینی بچوں کو قتل کیا تاہم اپنے تعین کردہ اہداف کو حاصل کرنے میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ نے مختصر مدت میں حماس کو تباہ کرنے کا اندازہ لگایا تھا جوکہ مکمل غلط ثابت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ابتدا سے اپنا موقف کھل کر واضح کیا ہے کہ جنگ فلسطین کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اس کے نتیجے میں مقاومت مزید مضبوط ہوکر ابھرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مقاومتی تنظیمیں ایک طاقت ہیں جو خطے کی سیکورٹی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔