[]
حیدرآباد: حیدرآباد سائبر کرائم پولیس نے ہریانہ کے 2 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ان پر آن لائن سرمایہ کاری دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ 30 سالہ ہیما نشو اور 26 سالہ پروین، گرفتار شدگان میں شامل ہیں۔
یہ دونوں جعلی آدھار کارڈز اور پان کارڈز بنانے اور معصوم افراد کو دھوکہ دینے کیلئے مختلف فرم کے نام پر کرنٹ بینک اکاونٹس کھولنے میں ملوث بتائے گئے ہیں۔ ایک اور ملزم دیویندر پنچال جو دہلی کا متوطن بتایا جاتا ہے، مفرور ہے۔
ہریانہ سے تعلق رکھنے والے یہ دونوں، دیویندر پنچال سے ساز باز کرتے ہوئے کرنٹ بینک اکاونٹس کی فراہمی، آن لائن پارٹ ٹائم جاب / سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو دھوکہ دیتے رہے۔
ثبوت کے طور پر یہ دو ملزمین، جعلی شناختی کارڈز کا اسعمال کرتے ہوئے دیویندر پنچال کو کرنٹ بینک اکاونٹس فراہم کرتے تھے شہر حیدرآباد کے امیر پیٹ علاقہ کی ایک رہائشی کی شکایت پر تحقیقات کے دوران یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان سائبر دھوکہ بازوں نے آن لائن پارٹ ٹائم جاب / سریہ کاری کے ذریعہ شکایت کنندہ خاتون کو دھوکہ دیا۔ اس خاتون نے ان ملزمین کی جانب سے فراہم کردہ بینک اکاونٹس میں 4.75لاکھ روپے منتقل کئے تھے۔ پولیس کے مطابق ہیمانشو اور پروین کو نئے آدھار کارڈز تخلیق کرنے میں مہارت حاصل تھی۔
پروین کا فرید آباد میں آدھار سیوا کیندر ہے جہاں سے وہ، جعلی آدھار کارڈز بناتا تھا۔ اُس نے رچیکا انفوسسٹم کے نام سے آئی سی آئی سی آئی کا ایک کرنٹ اکاونٹ کھولاتھا اور اس اکاونٹ کے ذریعہ 2.5 کروڑ روپے کا عوام کو دھوکہ دیا۔
پولیس نے کہا کہ ان دھوکہ بازو کے ایک اکاونٹ میں 6 لاکھ روپے کی رقم منجمد کردی ان کے قبضہ سے موبائل فونس، سم کارڈز، بینک چیک بکس، اور دیگر دستاویزات کو ضبط کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آن لائن پارٹ ٹائم جاب / سرمایہ کاری کے اشتہارات، کالس پر توجہ نہ دیں، سائبر کرائم پولیس نے ان دوملزموں کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور آئی پی سی کے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔