[]
سچائی یہ ہے کہ منی پور کے واقعے نے خواتین کے تئیں بی جے پی کی کرنی اور کتھنی کے فرق کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا ہے۔ یہی وجہ رہی کہ پردھان سیوک سے لے کر بی جے پی آئی ٹی سیل تک نے منی پور کے بالمقابل راجستھان، چھتیس گڑھ و بنگال کی خوب تشہیر کی۔ اس کا مقصد بس یہ تھا کہ اس کے پردے میں منی پور کی سنگینی کو دبایا جا سکے اور یہ بتایا جا سکے کہ اگر منی پور میں اس طرح کا واقعہ ہوا ہے تو کیا ہوا، بنگال میں بھی تو ہوا ہے۔ لیکن منی پور پر بنگال و راجستھان کا پردہ ڈالنے والوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے کہ وہاں کی حکومتیں منی پور کی طرح مجرموں کو بچا نہیں رہی ہیں۔
(یہ مضمون نگار کی اپنی رائے ہے اس سے قومی آواز کا متفق ہونا لازمی نہیں ہے)