[]
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں پیر کے روز اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کی وجہ سے دوپہر 12 بجے تک کارروائی کو ملتوی کرنا پڑا، جس کی وجہ سےوقفہ صفر نہیں ہو سکا۔
اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے باعث پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس مسلسل تیسرے دن ملتوی کردیا گیا۔ گزشتہ ہفتے جمعرات کو شروع ہونے والے اجلاس کے پہلے دو دنوں میں ہنگامہ کی وجہ سے کوئی کام کاج نہیں ہو سکا تھا۔
صبح کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ترنمول کانگریس کے مغربی بنگال سے منتخب ہونے والے نئے رکن ساکیت گوکھلے کو حلف دلایا۔ انہوں نے انگریزی میں حلف لیا۔
چیئرمین نے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھنے کے بعد کہا کہ انہیں مختلف ریاستوں میں خواتین پر ظلم اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے11 نوٹس ملے ہیں جن میں مغربی بنگال، بہار، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، منی پور، راجستھان اور جھارکھنڈ کی صورتحال پر رول 176 کے تحت مختصر مدت کے لیے بحث کی درخواست کی گئی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوٹس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے دیے تھے۔
چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی 20 جولائی کو منی پور کی صورتحال پر رول 176 کے تحت مختصر مدتی بحث کرنے کی تحریک کو قبول کر لیا تھا اور ایوان رہنمانے بھی اس سے اتفاق کیا تھا۔
مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ اس کے علاوہ انہیں رول 267 کے تحت بحث کرانے کے لئے 27 ممبران کے نوٹس ملے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس ملکارجن کھڑگے، جان بریٹاس، ایڈی سنگھ نے دیے ہیں۔
اس سے پہلے کہ چیرمین دیگر اراکین کے نام پڑھ پاتے جنہیں نوٹس دیا گیا تھا، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے سخت احتجاج کیا کہ چیئرمین کو ان اراکین کی پارٹیوں کے نام بھی بتانے چاہئیں کیونکہ انہوں نے اس سے پہلے نوٹس دینے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین کی پارٹی کا بھی ذکر کیا تھا۔
اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی ان کے مطالبے کی حمایت کی۔ چیئرمین نے اپوزیشن ارکان سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مسٹر برائن سے کہا کہ وہ اس پوزیشن کو چیلنج نہیں کر سکتے۔
اپوزیشن ارکان پر ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔