[]
فی الحال، سپریم کورٹ نے وارانسی کی گیانواپی مسجد میں سروے پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ کیمپس میں دو ہفتوں تک کسی قسم کی کھدائی نہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس معاملے کی دوبارہ سماعت دوپہر 2 بجے ہوگی۔ انجمن کمیٹی، جو گیانواپی مسجد کے انتظام کی نگرانی کرتی ہے، نے وارانسی کی ضلعی عدالت کے کاشی وشواناتھ مندر سے متصل مسجد کمپلیکس کا سروے کرنے کے حکم کے خلاف عرضی دائر کی ہے۔ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم پر پ24 جولائی کو اے ایس آئی کی ٹیم سروے کے لیے مسجد کے احاطے میں پہنچ گئی ہے۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے اے ایس آئی سے کہا کہ وہ صبح 11.15 بجے عدالت میں حاضر ہوں اور سروے کے بارے میں معلومات دیں۔ انجمن کمیٹی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے بنچ کو بتایا، سروے کا حکم جمعہ کو دیا گیا تھا۔ ہمیں اپیل کا موقع نہیں ملا اور سروے شروع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرڈر میں کھدائی لکھی ہے تو ہمیں اپیل کا موقع ملنا چاہیے۔ جب سی جے آئی نے سوال کیا کہ سروے کے دوران کھدائی ہوگی تو یوپی حکومت کے وکیل تشار مہتا نے بتایا کہ سروے جدید ٹیکنالوجی سے کیا جائے گا۔ اس میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان، ہندو فریق کی طرف سے پیش ہوئے، نے بھی بتایا کہ سروے میں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔
واضح رہے وارانسی، یوپی کے گیانواپی مسجد کمپلیکس کا اے ایس آئی سروے شروع ہو گیا تھا۔ اے ایس آئی کی ٹیم صبح 7 بجے گیانواپی کیمپس پہنچی اور سروے کا کام شروع کیا۔ اے ایس آئی کی چار ٹیمیں مختلف مقامات پر سروے کر رہی ہیں۔ دوسری جانب مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سروے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔