رام مندر کی افتتاحی تقریب، سیاسی ایونٹ نہ بنے: اُدھو ٹھاکرے

[]

ممبئی: شیو سینا یو بی ٹی صدر ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کے دن کہا کہ انہیں ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب (22 جنوری) میں شرکت کا دعوت نامہ ابھی تک نہیں ملا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ انھیں رسمی دعوت کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ بھگوان رام سبھی کے ہیں اور وہ جب چاہیں مندر کے درشن کے لیے اترپردیش جاسکتے ہیں۔

 رام جنم بھومی تیرتھ شیتر ٹرسٹ ملک کی کئی ممتاز شخصیتوں اور سیاسی قائدین کو تقریب میں مدعو کررہا ہے۔ میڈیا سے بات چیت میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیو سینا رام جنم بھومی تحریک کے لیے طویل جدوجہد کی تھی۔

انھوں نے یہ بھی کہا تھاکہ ان کے والد اور شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کا حق رائے دہی تک رام مندر اور ہندوتوا کے لیے مہم چلانے پر چھین لیا گیا تھا۔ اپوزیشن انڈیا بلاک کے رکن اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے ابھی تک دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔

مجھے ایودھیا جانے کے لیے اس کی ضرورت بھی نہیں ہے، کیوں کہ بھگوان رام سبھی کے ہیں۔ میں جب چاہوں وہاں جاؤں گا۔ رام مندر تحریک میں شیو سینا کا بڑا تعاون ہے۔ انھوں نے یاد دہانی کرائی کہ چیف منسٹر مہاراشٹرا رہنے کے دوران وہ ایودھیا گئے تھے۔

 بی جے بی پر درپردہ طنز میں انھوں نے کہا کہ میری صرف اتنی توقع ہے کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب کو سیاسی ایونٹ نہ بنایا جائے۔ بھگوان رام کسی ایک جماعت کی جائیداد نہیں ہیں۔ یہ کروڑہا لوگوں کی آستھا (عقیدہ) کا معاملہ ہے۔

 انھوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ نے رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار کی اور اس میں مرکز کا کوئی رول نہیں ہے۔ شیو سینا یو بی ٹی ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ 1992ء میں بابری مسجد ڈھانے والے ملزمین  میں ٹاپ 10 شیو سینک ہیں۔ ملزمین کی فہرست میں مہاراشٹرا سے جملہ 109 شیوسینکوں کے نام ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *