[]
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو دہلی کی ایک عدالت نے 6 نامور خاتون پہلوانوں کی مبینہ جنسی ہراسانی کی شکایت پر درج معاملات میں کچھ شرائط کے ساتھ باقاعدہ ضمانت دے دی۔
ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (اے سی ایم ایم) ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت نے برج بھوشن کے علاوہ ان کے اسسٹنٹ سکریٹری شریک ملزم ونود تومر کو بھی ضمانت دے دی۔عدالت نے دونوں ملزمان پر 25،25 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے سمیت متعدد شرائط عائد کی ہیں۔
پیشگی اجازت کے بغیر ملک سے باہر نہ جانے اور شکایت کنندگان یا گواہوں کو بلاواسطہ یا بلاواسطہ دھمکیاں دینے یا نہ اکسانے کی بھی شرائط عائد کی گئی ہیں۔عدالت نے تمام شرائط پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل 18 جولائی کو اسی عدالت نے جنسی زیادتی کے دونوں ملزمان کو عبوری ضمانت دے کر دو دن کی راحت دی تھی۔جنسی ہراسانی کا یہ مبینہ معاملہ سال 2016 سے 2019 کے دوران کا ہے۔
15 جون 2023 کو دہلی پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354، 354-A، 354-D اور 506 (1) کے تحت عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔
قبل ازیں خواتین پہلوانوں نے جنتر منتر پر مسٹر برج بھوشن اور تومر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی دنوں تک دھرنا مظاہرہ کیا۔ اس تحریک میں کئی معروف کھلاڑیوں کے علاوہ حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں کے کئی لیڈر اور سماجی کارکنوں نے حصہ لیا تھا۔