واشنگٹن: امریکہ میں طیارہ حادثے کی تحقیقات میں دونوں بلیک باکس مل گئے، جس کے بعد اہم انکشافات آئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ میں طیارہ حادثہ کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ طیارے اورہیلی کاپٹر دونوں بلیک باکس مل گئے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کنٹرول ٹاور نے مسافرطیارے کا رن وے آخری لمحے میں تبدیل کرایا گیا اور مسافر طیارے کو ہدایت دی گئی کہ وہ رن وے تبدیل کرلے، پائلٹوں نے بات مان لی تھی جس پر کنٹرولر نے کلیئرنس جاری کی۔
امریکی میڈیا کا بتانا ہے کہ بلیک ہاک فوجی ہیلی کاپٹر مقرر حد سے زیادہ بلندی پر پرواز کررہا تھا۔ جبکہ مسافر طیارہ بالکل درست اور اپنے روٹ پر تھا۔
امریکی میڈیانے انکشاف کیا ایئر ٹریفک کنٹرولر نےملٹری ہیلی کاپٹرکو تیس سیکنڈ قبل دو بار پیغام بھیجا کہ طیارے کے راستے سے ہٹ جائیں، ہیلی کاپٹرکے پائلٹ نے کوئی جواب نہیں دیا۔
واقعے کو نائن الیون کے بعد تیئس برسوں میں سب سے بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے اور غوطہ خوروں نے سخت موسم کی وجہ سےلاشوں کی تلاش موخرکردی ہے۔
واقعہ میں ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور پر عملہ کم تھا، وہ کام جس کے لیے دو کنٹرولر ہوتے ہیں، اسے ایک کنٹرولر انجام دینے پر مجبور تھا۔
صدر ٹرمپ نے حادثے کا ذمے دار سابق صدر جوبائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہرایا ہے، ان کا کہنا ہے فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہرقسم کے ناتجربہ کار افراد کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے، پروفیشنل افراد کا انتخاب کیا جانا چاہیے تھا۔
وزیردفاع پیٹ ہیگ ستھ نے کہا کہ فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی مشن پر تھا، جس دوران غلطیاں ہوئیں، پینٹاگون نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
تباہ مسافر طیارے کا تین حصوں میں بٹا ملبہ نکال لیا گیا ہے جوکہ دریائے پوٹومیک کے چند فٹ گہرے پانی میں گرا تھا جبکہ ہلاک افراد کی تمام لاشیں ابھی برآمد نہیں کی جاسکیں۔
یاد رہے طیارہ حادثے میں سڑسٹھ لوگ لقمہ اجل بنے۔ تاہم مرنے والوں میں پاکستانی نژاد اسریٰ حسین نامی خاتون بھی شامل تھیں۔