[]
حیدر آباد: سیاست میں سب کچھ ممکن ہے۔ صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا نے اپنی جماعت کو کانگریس میں ضم کرنے کے لئے رضا مندی ظاہر کردی ہے اور اِنہیں آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی صدارت سونپنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو آندھرا پردیش کی سیاست میں بہت بڑی تبدیلی رونماء ہوگی اور اسمبلی انتخابات میں بھائی اور بہن کا ٹکراؤ دیکھا جاسکتا ہے۔ باوثوق ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق 27 / دسمبر کو آندھرا پردیش کے کانگریس قائدین صدر کل ہند کانگریس ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے ملاقات کریں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ سال نو کے موقع پر یکم / جنوری کو وائی ایس شرمیلا اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کرنے کا اور کانگریس پارٹی وائی ایس شرمیلا کو صدر اے پی سی سی بنانے کا اعلان کریں گی۔ اطلاعات کے مطابق کانگریس ہائی کمان نے آندھرا پردیش میں پارٹی کے وجود کو برقرار رکھنے ضروری اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی کو بہتر لانے کے لئے پہلے ہی ریاست کے لئے نئے انچارج کے نام کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پارٹی قیادت کا ماننا ہے کہ جنوبی ہند میں سوائے آندھرا پردیش کے دوسری ریاستوں میں کانگریس کا وجود موجود ہے۔
آندھرا پردیش میں کانگریس کا دور دور تک پتہ نہیں ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس ایک بھی حلقہ پر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم سے قبل کانگریس کا بول بالا تھا۔ مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد آندھرا پردیش میں کانگریس زوال پذیر ہوگئی۔