[]
امپھال _ 21 جولاٸی ( اردولیکس ڈیسک) منی پور کے چیف منسٹر بیرن سنگھ نے کہا کہ منی پور میں دو خواتین کے برہنہ جلوس کے غیر انسانی واقعہ کے سلسلے میں اب تک 4 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم کو جمعرات کی صبح گرفتار کیا گیا جبکہ شام کو تین دیگر کو حراست میں لیا گیا۔ بیرن سنگھ نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا جب منی پور واقعہ پر ملک بھر میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ اس معاملے کے اہم ملزم، جس کی شناخت ہورین ہرداس سنگھ (32) کے طور پر ہوئی ہے، کو پولیس نے جمعرات کی صبح توبل ضلع سے گرفتار کیا تھا۔
جاریہ سال 4 مئی کو پیش آئے اس واقعہ کا ویڈیو چہارشنبہ کو منظر عام پر آنے کے بعد پورے ملک میں غم کی لہر دوڑ گئی کیونکہ پولیس اب تک ملزمین کو گرفتار نہیں کر سکی۔ سپریم کورٹ نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے مناسب جواب نہیں دیا۔ اور انتباہ دیا کہ وہ خود کارروائی کریں گے۔ پورے ملک میں دن بہ دن بڑھتے ہوئے احتجاج کے پیش نظر منی پور پولیس چوکس ہوگئی ۔ اور متحرک ہو کر اس واقعہ کے چار ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر بیرن سنگھ نے واضح کیا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور وہ قانون کے مطابق انہیں سزائے موت دلوانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اس دوران مقامی لوگوں نے مرکزی ملزم ہورین برداس سنگھ کے گھر کو آگ لگا دی۔ لیکن مقامی خواتین نے ان اقدامات کی مخالفت کی۔ خواتین کا کہنا تھا کہ ملزمین نے جو کیا وہ غلط ہے انہیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ذات پات اور مذہبی اختلافات سے بالاتر ہو کر کارروائی کی جائے لیکن ان کی املاک کو تباہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ ایک مقامی خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کو ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔