موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

[]

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک؛ سائبر ہیکر گروپ کاراما نے دعوی کیا ہے کہ صہیونی حکومت کے ماتحت دفاعی اور سلامتی کے اداروں کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کی ہے۔ گروپ نے ان معلومات اور دستاویزات کو مہر خبررساں ایجنسی کے ساتھ شئیر کیا ہے۔

کاراما نے موساد اور آکٹوپس کے مرکز تک رسائی حاصل کرنے کے بعد 11 ہزار خفیہ ایمیل کو منظر عام پر لایا ہے جبکہ 180 سے زائد صہیونی اہم ویب سائٹس کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ 

اس سلسلے کے دوسرے حصے میں جمہوریہ چیک کو میزائل سسٹم شوراڈ اور امریکی شہریوں کی خفیہ جاسوسی المعروف بائیڈن گیٹ کے بارے میں تفصیلات جاری کی گئی تھیں۔

اس سلسلے کے تیسرے حصے میں ہیکر گروپ کا تعارف، اہداف اور اس رسوائی پر سامنے آنے والے ردعمل کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

منظرعام پر آنے والی دستاویزات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہیکر گروپ کو نتن یاہو سے شدید مخاصمت ہے جو مقبوضہ علاقوں میں نتن یاہو کی کارکردگی اور صہیونیوں کو اندرونی طور پر سرکوب کرنے کا ردعمل بتایا جاتا ہے۔

اپنے ایک پیغام میں گروپ نے کہا ہے کہ کاراما منفی 80 بی بی کے تعاقب میں ہے۔ بی بی نے ہمارا ٹیلگرام چینل ختم کردیا تھا ہم بی بی کو نابود کریں گے۔

ویب سائٹ سیکورٹی جوز کے مطابق ٹیلگرام کا یہ گروپ جو خود کو کاراما کہتا ہے، 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے ساتھ ہی وجود میں آیا تھا۔

یہ گروپ نعرہ لگاتا ہے کہ بی بی ہمارا 80 سالہ خواب بکھیر دے گا جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ صہیونی وزیراعظم 2028 میں اسرائیل کی 80 ویں سالگرہ منانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں ہیکنگ آپریشن کے بارے میں کچھ تکنیکی تفصیلات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ بی بی لینکس میلویئر کا استعمال کرتے ہوئے سائبر حملے کے بعد، سرورز کو صاف کر دیا گیا جس کے بعد بوٹ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مشینوں کا نام تبدیل کر کے “NO2BIBI” رکھ دیا گیا اور یہاں تک کہ پرنٹرز کو لوگو کی بڑے پیمانے پر گروپ کا لوگو پرنٹ کرنے کا آرڈر جاری کیا گیا ہے۔

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

سیکورٹی جوز نے اپنی رپورٹ میں کاراما اور عصای موسی کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاراما کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا جائزہ لینے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کا ٹیلی گرام چینل فی الحال عوامی رابطے کا واحد ذریعہ ہے، دوسرے ہیکر گروپس کے برعکس جن کی ویب سائٹس/ٹور سائٹس، فورمز، پیسٹ بِن وغیرہ ہیں۔ اسی طرح عصای موسیٰ ویب سائٹ کا عملہ بھی غیر فعال دکھائی دیتا ہے اور اس کی کارروائیاں 2023 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ تک جاری تھیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ طریقہ عصای موسی کے عملے جیسے ہیکر گروپس کے لیے چیلنجنگ ہے کیونکہ ان کے ٹیلی گرام چینلز اور گروپس کو پلیٹ فارم سے اکثر حذف کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح، کاراما نے اپنے چینلز کے متعدد ورژنز کا بھی تجربہ کیا ہے- جن میں سے سبھی کاراما منفی 80 میکس استعمال کرتے ہیں۔

سیکورٹی جاز کے مطابق سوشل میڈیا پر فعالیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں گروہوں میں کئی خصوصیات نظر آتی ہیں جو ان کی مماثلت کا ثبوت ہیں۔ دونوں کا مقصد ڈیٹا تباہ کرتے ہوئے اسرائیلی کارروائیوں میں خلل ڈالنا ہے۔ فلسطینیوں کی طرفداری کے لئے اسی ہدف کے مطابق دونوں گروپ اپنے منصوبوں کو ہماہنگ کرتے ہیں۔ علاوہ ازین دونوں گروہوں نے موجودہ زمانے کے حالات کے مطابق اپنی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ یہ واقعات ان کی حکمت عملیوں میں مشابہت کو واضح کرتے ہیں۔

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عصای موسی اور کاراما ایرانی گروپ لگتے ہیں۔

کاراما کا ایرانی ہونے دعوی کیا جارہا ہے جبکہ گروپ نے خود کو اسرائیلی متعارف کرایا ہے اور ایک پیغام میں کہا ہے کہ کیا اب تک کاراما کے نام سے موسوم اسرائیلی ہیکر گروپ کے بارے میں سنا تھا ہم نے موساد اور آکٹوپس سمیت کئی صہیونی ویب سائٹس کو ہیک کیا ہے۔ 

صیہونی حکومت کے بنیادی ڈھانچے پر کاراما گروپ کے سائبر حملوں اور اس حکومت کے ریاستی مواصلاتی نظام تک رسائی کی تشکیل کے بعد سماجی ویب سائٹس پر ردعمل آنا شروع ہوا ہے۔

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

ایک صارف نے اسرائیلی گروپ کی حیثیت سے شناخت ہونے کے بعد لکھا ہے کہ کرما سے موصول ہونے والی معلومات کو استعمال کرتے ہوئے ہیکرز نے صیہونی بچوں کے قتل عام کی سب سے محفوظ سائبر کمپنی کو ہیک کیا۔ 

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

ایک اور صارف نے ہیکر گروپ کے بارے میں پریس ٹی وی پر خبر منتشر ہونے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ اقدامات غزہ کے خلاف حملوں کا ردعمل ہے۔

موساد اور دیگر اہم صہیونی اداروں پر ہیکرز کا حملہ، اہم اور خفیہ معلومات چوری

ان اقدامات کے ذریعے کاراما نے واضح کردیا کہ جس طرح میدان جنگ میں اسرائیل بنیادی طور پر کمزور ہے اسی طرح سائبر سیکورٹی کے حوالے سے بھی اس کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

حکومتی ملازمین، فوجی اہلکاروں اور جاسوسوں کے بارے میں اہم اور خفیہ اطلاعات فاش ہونا ان لوگوں کے لئے ایک انتباہ ہے جو صہیونی حکومت کے مستقبل سے امید وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ کاراما نے صہیونی حکومت کے خفیہ نظام اور دفاعی بنیادوں تک رسائی حاصل کرلی اور سر عام اس کا مذاق اڑایا اور اعلان کردیا کہ نہایت کم قیمت پر موساد کی تمام معلومات دستیاب ہیں۔
 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *