[]
ریاض ۔ کے این واصف
مملکت سعودی عرب میں حاصل اعداد و شمار کے مطابق 43 ہزار پرمٹ یافتہ ٹیکسز چلتی ہیں اور تقریباُ سو فیصد ٹیکسی چلانے والے خارجی باشندے ہیں۔ پچھلے کچھ عرصہ میں مملکت کے بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کیا جاچکا ہے۔ اور اس میں بتدریج اضافہ بھی کیا جارہا ہے۔ جس سے ٹیکسی کے کاروبار پر اثر پڑرہا ہے۔ اس بیچ سعودی وزیر مواصلات و لاجسٹک خدمات انجینیئر صالح الجاسر نے ٹیکسیوں سے متعلق نیا حکم جاری کیا ہے۔
مقامی اخبار کے مطابق سعودی وزیر نے ریاض، مدینہ منورہ، جدہ اور دمام میں ٹیکسی پرمٹ کے اجرا اور گاڑیوں کو ٹیکسی میں شامل کرنے کی نئی درخواستیں وصول کرنے پر پابندی لگائی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ’ریاض، مدینہ، جدہ اور دمام شہروں میں مزید گاڑیاں ٹیکسیوں میں شامل کرنے اور ٹیکسیوں کے نئے پرمٹ کے اجرا کےلیے درخواستوں کی وصولی بند کردی جائے گی۔
سعودی وزیر مواصلات کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے اتھارٹی کو پہلے سے موصول درخواستیں مستثنی ہوں گی۔ جو افراد پندرہ دسمبرسے قبل اپنی گاڑیوں کو ٹیکسیوں میں شامل کرانے یا ٹیکسی پرمٹ کے اجرا کی درخواستیں دے چکے ہیں ان کی درخواستیں موثر ہوں گی۔ بیان کے مطابق ریاض، مدینہ منورہ جدہ اور دمام شہروں میں ٹیکسیوں کے پرمٹ میں توسیع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جملہ ٹیکسیوں کی تعداد میں چالیس فیصد حصہ ریاض شہر میں ہے۔ ریاض میں بس سروس کے علاوہ مٹرو ٹرین کا جال بھی بچھا دیا گیاہے جس کی خدمات جلد شروع ہوجائیں گی۔ اس کا ٹیکسی کے بزنس پر گہرا اثر پڑے گا۔