[]
حیدرآباد: تحریک مسلم شبان نے کل 6 دسمبر کو یوم شہادت بابری مسجد کے موقع پر مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ یوم سیاہ منائیں اور خصوصی عبادات کا اہتمام کریں۔
واضح رہے کہ 6دسمبر 1992ء کو ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کو فرقہ پرست طاقتوں نے شہید کردیا تھا۔
تحریک مسلم شبان کے جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں جناب محمد مشتاق ملک صدر تحریک مسلم شبان و شرعی فیصلہ بورڈ نے عامتہ المسلمین سے اپیل کی کہ اُمت مسلمہ ہند اور عالم اسلام کی ترقی کے لئے خصوصی دعائیں کریں اور 6 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔
انہوں نے کہا کہ تین دہے گذر جانے سے حق مٹ نہیں جاتا اور باطل سچ نہیں ہوجاتا۔ بابری مسجد حق تھی حق رہے گی۔ اس میں کسی بھی مسلمان کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ 6دسمبر کو ظالم اور دہشت گردی پر یقین رکھنے والے گروہ نے 450سالہ قدیم بابری مسجد کو شہید کردیا۔
قانون اور حکمرانی کرنے والوں نے ساری دنیا میں ملک کو شرمسار کردیا۔ ہزاروں نوجوانوں کی جانیں گئیں، وہ شہید ہوگئے۔ ان شہیدوں کی یاد کا بھی دن ہے۔ تحریک مسلم شبان نے بابری مسجد کی شہادت سے قبل ہی آواز بلند کی۔
ایودھیا میں شہادت سے قبل صدر تحریک مسلم شبان جناب محمد مشتاق ملک نے گرفتاری دی اور شہادت کے بعد فیض آباد مسجد ٹاٹ شاہ کے سامنے بابری مسجد مارچ کرتے ہوئے بھی گرفتاری دی۔
بابری مسجد مسلم بند منایا جاتا رہا مگر گزشتہ تین سال سے یوم سیاہ اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چہارشنبہ 6دسمبر کو مسجد اُجالے شاہ سعیدآباد میں بعد نماز ظہر جلسہ عام منعقد ہوگا جہاں صدر مسلم شبان جناب مشتاق ملک کا خطاب ہوگا۔ شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔