[]
حیدرآباد: اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ تلنگانہ میں تعلیم اور ملازمتوں میں مسلم تحفظات نہ صرف غیردستوری ہیں بلکہ یہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے تیار کردہ آئین کی توہین ہے۔
کومرم بھیم آصف آباد ضلع میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے تحفظات غیر آئینی ہیں اور کسی بھی قیمت پر اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
بی آر ایس اور کانگریس دونوں پر الزام لگاتے ہوئے کہ وہ ملک کو تقسیم کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہی ہیں، انہوں نے تلنگانہ میں اسے خوشامدی سیاست کا گندا کھیل قرار دیا۔
چیف منسٹر یوپی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مسلم تحفظات، ایس سی، ایس ٹی اور بی سی کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ امبیڈکر کے دستور میں وضع کردہ اصولوں کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔
آدتیہ ناتھ نے تلنگانہ عوام پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کو ووٹ دیں۔ یہ وعدہ کرتے ہوئے کہ اگر بی جے پی کو تلنگانہ میں اقتدار ملتا ہے تو حکومت غیر دستوری اور مذہب پر مبنی ریزرویشن کو ختم کر دے گی اور او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی کو اس کے فوائد فراہم کرے گی۔
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر سخت حملہ کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے ریاستی حکومت پر نوجوانوں، کسانوں اور خواتین کے اعتماد کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔