مضبوط ایران کے لئے مضبوط کھیل ضروری ہے/ طوفان الاقصی آپریشن میں صیہونی حکومت ناک آؤٹ ہو گئی

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملک کے کھیلوں کے چیمپئنز اور ایشیائی اور پیرا ایشیائی مقابلوں میں تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں نے آج بروز بدھ 22 نومبر کی صبح رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے مرقد امام خمینی رح میں ملاقات کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملک کے کھیلوں کے تمغہ جیتنے والوں کی ملاقات کے آغاز میں حسینہ امام خمینی میں قدیم کھیلوں کی ریہرسل پیش کی گئی۔

  کھلاڑیوں سے ملاقات میں رہبر معظم انقلاب کے ارشادات کے اہم نکات حسب ذیل ہیں:

– میں اس خاتون کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اپنے بچے کے ساتھ پوڈیم پر گئی تھی۔

– میں سمجھتا ہوں کہ  ایک مضبوط ایران کو مضبوط کھیلوں کا ہونا حامل ہونا ضروری ہے۔

– کھیلوں کی مضبوطی کوچ کے انتخاب، قومی ٹیموں کی تشکیل اور کھیلوں میں مشکلات کے وقت  سنجیدگی سے احتیاط برتتے ہوئے درست اقدامات کو اپنانے میں مضمر ہے۔

– آفت اور مشکلات کا مطلب ہے معاشی بدعنوانی، کھیلوں کے اندر مافیاز کا وجود میں آنا، ہمارے نیک اور صالح کھلاڑیوں کے لیے اخلاقی آفتوں کا وجود، ان تمام چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

– میں نے چند سال قبل ملک کے کھیلوں کے حکام کو جو سفارشات دی تھیں ان میں سے ایک اس قدیم کھیل کو بین الاقوامی بنانے کی کوشش کرنا تھی۔

– یہ ایک بہت خوبصورت کھیل ہے۔ ہمارا یہ گڑھا، یہ سردم اور ہماری یہ ضرب، بہت خوبصورت کھیل کی حرکتیں، وہ تیراکی، وہ جھول اور وہ خاص حرکات جو وہ انجام دیتے ہیں۔ کسی بھی کھیل کے پرستار کے لیے یہ سب چیزیں دیکھنے کی ہیں۔

– آج جس کھیل کی ریہرسل ان بچوں نے یہاں پیش کی انصاف یہی ہے کہ وہ اس کھیل (فورس اسپورٹ) سے بہتر تھا جو ہم نے اپنی جوانی میں دیکھا تھا۔ 
ان کی باری اور گھماو بہتر تھا، ان کی ولنگ، تیراکی، ان کا فٹ ورک بہتر تھا، بلکہ سب کچھ بہتر تھا۔

– میں قومی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو مظلوموں کے دفاع کی علامت کے طور پر چفیہ (فلسطینی مزاحمتی شال) کے ساتھ میدان میں اتری، میں ان کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے کسی نہ کسی طریقے سے فلسطین کی حمایت میں موقف اختیار کیا۔ انھوں نے اپنے تمغے غزہ کے بچوں اوراس ہسپتال کے شہداء کو دیے، جو صیہونی رجیم کی جارحیت کے سبب تباہ ہوا۔
میں ان کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے صیہونی فریق سے کھیلنے سے انکار کر دیا، آج یہ واضح ہو گیا کہ انہوں نے کتنا زبردست اور صحیح رول ادا کیا۔
آج ان کی حقانیت پہلے سے زیادہ آشکار ہو گئی ہے۔

– ان اقدامات سے ایرانی قوم کا روشن اور منطقی چہرہ کھیلوں کو دیکھنے والے کروڑوں لوگوں کی آنکھوں کے سامنے آیا ہے۔ یہ ملت ایران کا تعارف ہے اور یہی ایران کی قومی طاقت کا حصہ ہے۔

– الاقصیٰ طوفان کے واقعے میں صیہونی حکومت کو تکنیکی دھچکا لگا۔ یعنی حماس ایک عسکری گروہ کی حیثیت سے نہ کہ ایک ریاست کے طور پر جو بہت سی عسکری سہولیات سے آراستہ ہو، صیہونی غاصب حکومت پر حملہ کرنے میں کامیاب رہی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *