سوراخ سے آکسیجن، پائپ سے کھانا، ٹنل میں 24 گھنٹوں سے پھنسے لوگوں کی جان بچانے کی جنگ جاری

[]

جن ریاستوں کے کارکن سرنگ میں پھنسے ہیں ان میں بہار سے 4، اتراکھنڈ سے 2، بنگال سے 3، یوپی سے 8، اڑیسہ سے 5، جھارکھنڈ سے 15، آسام سے 2 اور ہماچل پردیش سے ایک کا تعلق ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

اترکاشی، اتراکھنڈ میں اتوار کی صبح ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ برہماکھل-یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا سے دنڈالگاؤں کے درمیان زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ صبح سویرے اچانک ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے اس میں کام کرنے والے تقریباً 40 مزدور اندر پھنس گئے۔ ٹنل حادثے کو 24 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، 60 میٹر ملبہ کٹ چکا ہے اور 30-35 میٹر ملبہ باقی ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق سلکیارا ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ملبہ ہٹانے کا کام مسلسل جاری ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ (اتراکاشی) ارپن یادوونشی نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور پولیس اہلکار بچاؤ میں مصروف ہیں۔

ملبہ ہٹانے کے لیے ہیوی ایکسویٹر مشینیں متحرک کر دی گئی ہیں، ٹنل میں پھنسے مزدوروں سے واکی ٹاکی کے ذریعے رابطہ کیا گیا ہے۔ فی الحال تمام کارکن محفوظ بتائے جاتے ہیں۔ ٹنل میں پانی کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے کمپریسر کے ذریعے پریشر بنا کر رات کے وقت سرنگ میں پھنسے مزدوروں تک چنے کے پیکٹ بھیجے گئے ہیں۔

جن ریاستوں کے کارکن سرنگ میں پھنسے ہیں ان میں بہار سے 4، اتراکھنڈ سے 2، بنگال سے 3، یوپی سے 8، اڑیسہ سے 5، جھارکھنڈ سے 15، آسام سے 2 اور ہماچل پردیش سے ایک کا تعلق ہے۔ سرنگ میں پھنسے لوگوں سے واکی ٹاکی کے ذریعے رابطہ کیا گیا ہے اور ہر کوئی اندر محفوظ ہے۔ پھنسے ہوئے لوگوں کی طرف سے کھانے کی مانگ تھی جنہیں پائپوں کے ذریعے کھانا بھیجا جا رہا ہے۔ متاثرین کا فاصلہ تقریباً 60 میٹر بتایا جاتا ہے۔ یہ اطلاع آفیشل ہے جسے ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے جاری کیا ہے۔

یہ سرنگ چار دھام آل ویدر روڈ پروجیکٹ(ہمہ موسمی منصوبہ) کا حصہ ہے۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے بتایا کہ تقریباً 160 امدادی کارکن ڈرلنگ آلات اور کھدائی کرنے والوں کی مدد سے پھنسے ہوئے مزدوروں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کچھ اور آلات جیسے عمودی ڈرلنگ مشینیں ریسکیو کی کوششوں میں مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔

وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے روہیلا سے صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بات کی اور انہیں ریسکیو آپریشن تیز کرنے کے لیے کہا۔روہیلا نے متعلقہ محکموں میں ملازمین کی دیوالی کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔وزیر اعلی  دھامی نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا، ‘میں موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میں وہاں موجود عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہوں اور مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہوں۔ میں نے ان سے بچاؤ کی کوششوں کو تیز کرنے کو کہا ہے۔ میری دعا ہے کہ سب کو محفوظ طریقے سے بچایا جائے۔

چار دھام روڈ پروجیکٹ کے تحت اس ہمہ موسمی سرنگ کی تعمیر سے اترکاشی سے یمونوتری دھام تک کا سفر 26 کلومیٹر کم ہو جائے گا۔ یہ ٹنل آل ویدر روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس کی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہے۔ چار کلومیٹر طویل سرنگ بنائی گئی ہے۔ اس سے قبل اس ٹنل کا کام ستمبر 2023 میں مکمل ہونا تھا لیکن یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ اب اسے مارچ 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق رواں سال مارچ میں بھی اس زیر تعمیر سرنگ میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔ یہ سرنگ تقریباً 853 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *