[]
حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو پیشین گوئی کی کہ 30 نومبر کو ہونے والے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اہتمام ‘بی سی آتما گورو سبھا’ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے مودی نے تلگو میں خطاب کیا اور لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شروعات کی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ان کے آشیرواد سے وزیراعظم بنے ہیں۔
انہوں نے بی جے پی کے لیڈروں اور کارکنوں اور تلنگانہ کے عوام کے درمیان قریبی رشتے پر زور دیا اور اس کا موازنہ ایک خاندان سے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے بی جے پی پر بھروسہ کیا ہے جو کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں میں تبدیلی کی خواہش کو اجاگر کرتی ہے۔
مسٹر مودی نے موجودہ حکومت کی تنقید کرتے ہوئے اسے اینٹی بی سی، اینٹی ایس سی اور اینٹی ایس ٹی قرار دیا اور زور دیا کہ وہ نو سال سے اقتدار میں ہے۔ انہوں نے ایک ایسی حکومت کو اقتدار سے باہر بھیجنے کی اہمیت پر زور دیا جسے وہ تلنگانہ کے لئے مخالف ترقی سمجھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے پانی، رقم اور تقرریوں سمیت مختلف مسائل کا حوالہ دیا جس کی وجہ سے تلنگانہ ایجی ٹیشن ہوا اور بی آر ایس پر ان خدشات کو دور کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بی آر ایس اور کانگریس دونوں پارٹیوں کے ڈی این اے میں بدعنوانی، خاندانی حکمرانی اور خوشامد کی سیاست جیسی مساوی علامات ہیں۔
مسٹر مودی نے مرکزی کابینہ میں بی سی وزراء کی نمایاں تعداد اور پارلیمنٹ میں بی سی ممبران پارلیمنٹ کا ذکر کرتے ہوئے بی سی کی امنگوں کے تئیں بی جے پی کے عزم کو اجاگر کیا۔
انہوں نے عبدالکلام اور رام ناتھ کووند جیسی اہم شخصیات کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا جو بی جے پی کے ذریعے ملک کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوئے ہیں۔
تلنگانہ کے تناظر میں مسٹر مودی نے حقیقی ترقی کی ضرورت پر تبصرہ کیا اور ریاست میں تبدیلی کی اپیل کی۔
انہوں نے بھرتی امتحانات میں بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور بی آر ایس لیڈروں پر دہلی شراب گھپلے سے جڑے ہونے کا الزام لگایا۔
وزیر اعظم نے تلنگانہ میں ‘ڈبل انجن حکومت’ کی امید ظاہر کی اور عوامی فنڈز کا غلط استعمال کرنے والوں سے وصولی پر زور دیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بی آر ایس لیڈر تکبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور انہوں نے ان کی حتمی شکست پر اعتماد کا اظہار کیا۔
انہوں نے تلنگانہ کے نوجوانوں کو متاثر کرنے والے مسائل جیسے ٹی ایس پی ایس سی کے لیک ہونے والے پیپر پر بھی روشنی ڈالی اور موجودہ حکومت کو ہٹانے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے غریبوں کو پانچ سال تک مفت راشن چاول فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کانگریس کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔