[]
راہل گاندھی نے جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں کانگریس پارٹی کے کارکنان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ ببر شیر ہیں، آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔‘‘
جن 5 ریاستوں میں آئندہ ماہ یعنی نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، ان میں تلنگانہ بھی شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ میں قومی و ریاستی پارٹیوں کی انتخابی تشہیر زوروں پر چل رہی ہے۔ ریاست میں 30 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور سبھی پارٹیوں کے لیڈران ووٹرس کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی 31 اکتوبر کو تلنگانہ کا دورہ کیا اور جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور بی آر ایس کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
تلنگانہ کے کولاپور میں عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی آر ایس، بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم ایک ساتھ کام کر رہی ہے۔ لوک سبھا میں تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر بی جے پی کی پوری مدد کرتے ہیں۔ جی ایس ٹی اور کسان بل میں بی آر ایس نے بی جے پی کو پوری حمایت دی۔ اپوزیشن کے بیشتر لیڈران پر ای ڈی، سی بی آئی کے کیسز ہیں، لیکن کے سی آر پر ایسا کوئی کیس نہیں ہے۔ ظاہر ہے یہ تینوں مل کر کام کرتے ہیں تاکہ کاگنریس انتخاب نہ جیتے۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران عوام سے وعدہ کیا کہ ’’انتخاب کے بعد جیسے ہی کانگریس کی حکومت آئے گی، تلنگانہ کے روشن مستقبل کا راستہ ہموار ہوگا اور خواب حقیقت میں بدلنے کی شروعات ہوگی۔ ہم نے جو وعدے کیے ہیں، انھیں پورا کریں گے۔ کانگریس نے راجستھان، کرناٹک، چھتیس گڑھ… جہاں بھی وعدے کیے، وہاں حکومت بنتے ہی وعدے پورے کر دیے۔‘‘
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر (کے. چندرشیکھر راؤ) پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جتنا پیسہ آپ کے وزیر اعلیٰ نے آپ سے چوری کیا ہے، اتنا پیسہ کانگریس پارٹی آپ کی جیب میں ڈالنے جا رہی ہے۔‘‘ پھر وہ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’آپ نے تلنگانہ کے لیے لڑائی لڑی اور سونیا گاندھی جی نے آپ کو تلنگانہ دیا۔ آپ نے اور ہم نے مل کر ایک خواب دیکھا تھا۔ ہم چاہتے تھے کہ تلنگانہ بننے کا فائدہ یہاں کی غریب عوام، دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات کو ملے۔ آپ نے اور ہم نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ تلنگانہ بننے کے بعد پورا فائدہ صرف ایک کنبہ کو ملے گا اور غریب عوام کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔‘‘
راہل گاندھی نے کانگریس کارکنان سے ہر مشکل کا ڈٹ کر سامنے کرنے کی اپیل کی انھوں نے کہا کہ ’’میں کانگریس پارٹی کے کارکنان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ ببر شیر ہیں۔ آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تلنگانہ کی عوام اور کانگریس پارٹی کے کارکنان مل کر اس بار تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت بنانے جا رہے ہیں۔‘‘ اس دوران راہل گاندھی نے تلنگانہ کے لیے کانگریس کی 6 گارنٹی کا بھی تذکرہ کیا۔ وہ 6 گارنٹی اس طرح ہیں…
-
مہالکشمی یوجنا: خواتین کو ہر ماہ 2500 روپے، 500 روپے میں گیس سلنڈر، خواتین کے لیے مفت بس سفر کا ناتظام
-
رائتھو بھروسہ: کسانوں کو ہر سال 15000 روپے، زرعی مزدوروں کو 12000 روپے، دھان پر 500 روپے فی کوئنٹل بونس
-
گرہ جیوتی یوجنا: 200 یونٹ بجلی مفت
-
اندرا اَمّا اندلو: گھر بنانے کے لیے 5 لاکھ روپے کی مدد
-
چیوتھا: بزرگ شہریوں کو 4000 روپے پنشن، راجیو آروگیہ شری میں 10 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس
-
یوا وِکاسم: طلبا کو پڑھائی کے لیے 5 لاکھ روپے کی امداد
;