[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس کے ترجمان “عبداللطیف القانوع” نے آج اپنے خطاب میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور ان کے گھروں کو تباہ کردیا ہے۔ اس رجیم کے یہ اقدامات جیت نہیں بلکہ کھلی شکست ہیں۔
القانوع نے کہا: غزہ کی پٹی کے بعض علاقوں میں محدود زمینی حملہ در اصل صیہونی غاصبوں کے اپنے وسیع منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں ناکامی کے بعد ہو ا۔ قابضین ایسی کارروائی کے ذریعے اپنی شکست خوردہ پوزیشن کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: “قسام بٹالین نے دشمن کی صفوں پر اور سپلائی لائن پر شدید فضائی حملے کر کے فوجی سازوسامان اور ٹینکوں کو نشانہ بنایا ہے۔”
تحریک حماس کے ترجمان نے کہا: یہ حملے مزاحمتی فورسز کے جنگی میدان کو سنبھالنے اور معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی طاقت کو ظاہر کرتے ہیں۔
گزشتہ روز صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے شمالی غزہ کے ای رز میں سیکورٹی کے ایک خطرناک واقعے کی خبر دی جس میں شدید گولہ باری کی آواز سنائی دی۔
پہلے پہل، قسام کے جوانوں کا ایک گروپ سرحدی رکاوٹوں کو عبور کر کے مقبوضہ علاقوں کے اندر ای رز کے مغرب میں پہنچا اور صیہونی حکومت کے ہتھیاروں کو اینٹی آرمر میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
اس کے بعد القسام بریگیڈ نے اعلان کیا کہ ان کے مجاہدین نے کئی اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
تا ہم اس آپریشن کے اختتام پر ای رز کے قریب صیہونی حکومت کی حمایتی افواج کی آمد کے بعد ان کے اور القسام کے مجاہدین کے درمیان شدید مسلح تصادم ہوا۔
روزنامہ رشیا ٹو ڈے کے رپورٹر نے بتایا: یہ واقعہ اسرائیلی فوجی لائنوں پر القسام کے آپریشن سے شروع ہوا اور حماس کی افواج نے اسرائیل کی بکتر بند گاڑیوں پر اینٹی آرمر میزائلوں سے حملہ کیا۔