[]
لڑائی روکنے کے لیے قرارداد کو زبردست حمایت ملنےکے باوجود غزہ کی صورت حال میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا اور اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے غزہ میں ہورہی تباہی پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب کی آنکھوں کے سامنے ایک انسانی تباہی ہو رہی ہے۔ ہفتے کی رات کو ہونے والی شدید بمباری نے غزہ کو تباہ کر دیا اور اسے بیرونی دنیا سے تقریباً الگ تھلگ کر دیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 14 کے مقابلے 120 ووٹوں سے ایک قرارداد منظور کی جس میں غزہ میں فوری، طویل مدتی اور پائیدار انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا، لیکن لڑائی روکنے کے لیے اس زبردست حمایت کے باوجود، اس سے غزہ کی صورت حال میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا اور اسرائیلی فوج کارروائی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور جوزپ بوریل نے ایک ٹویٹ میں خبردار کیا کہ غزہ مکمل طور پر بلیک آؤٹ اور تنہائی کی حالت میں ہے۔ اس دوران شدید گولہ باری جاری ہے۔ غزہ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جہاں لوگ بجلی، خوراک اور پانی کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔ “بچوں سمیت بہت سے شہری مارے گئے ہیں، جو بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہے۔”
جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ اس امید کا اظہار کیا گیا کہ اس سے دشمنی ختم ہو جائے گی۔لیکن واحد طاقت جو ایسا کر سکتی ہے اس نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکہ نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا کیونکہ اس میں حماس کی مذمت یا یرغمالیوں کی رہائی کی اپیل نہیں کی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;