[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے 6555 شہدائے لرستان کی نیشنل کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دفاع مقدس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ زمینی جنگ حماس کا نقطہ قوت ہے، اگر صیہونیوں نے زمینی حملہ کرنے کی حماقت کی تو وہ نگل لئے جائیں گے اور غزہ ان کا قبرستان بنے گا۔
جنرل اسلام نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ غزہ کی جنگ اسلام اور کفر کے درمیان ایک عالمی ٹکراؤ ہے، مزید کہا کہ اس طوفان میں دشمن کو جو دھچکا لگا وہ غیر معمولی، غیر متوقع، حیران کن اور طاقتور تھا۔ اسرائیل اور ان کے حامیوں کا احمقانہ ردعمل ظاہر کرتا ہے کہ اب ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے اور وہ شدید سراسیمگی اور الجھن کا شکار ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ نے گزشتہ 4 دہائیوں میں ملت اسلامیہ کے دل میں زہریلے خنجر گھونپے ہیں کہا کہ ملت اسلامیہ کے قلب میں صیہونی سرطان کی موجودگی کا کیا مطلب ہے؟ وہ اسلامی خطوں کو غیر مستحکم اور نا امن کرنا چاہتے ہیں، اور جب تک وہ وہاں موجود ہیں، ہمیں شر انگیزیوں اور بدامنی کے سوا کچھ نظر نہیں آئے گا۔ دشمن نے عالم اسلام کو بحران میں ڈالنے کے لیے تکفیریت کو بھی ہوا دی۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ وہ پہلے ہم سے بھڑ گئے لیکن انہیں ایک بھاری اور ذلت آمیز شکست کے ساتھ بھاگنا پڑا۔لیکن ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی اور ہم نے تمام میدانوں میں ان کا بھرپور مقابلہ کیا اور وہ ہر میدان سے بھاگنے پر مجبور ہوئے اور اب رسواکن شکست ہی ان کا مقدر ٹھہری ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے دشمنوں کے لیے میدان تنگ کر دیا ہے، وہ آج کیوں بلبلا رہے ہیں؟ اسرائیلی سکون کی نیند لے رہے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ انٹیلی جنس آلات اور جدید ترین ہتھیاروں سے لیس فوج ان کی دیکھ بھال کرے گی لیکن الاقصیٰ طوفان نے سب کچھ تباہ کر دیا اور مزاحمتی فورسز نے غزہ کے رقبے بھی زیادہ حصہ اسرائیلیوں سے واپس لے لیا۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ہمارا بیت المقدس آپریشن ہی اسرائیل کو توڑنے کے لیے کافی ہے۔
آج اسرائیل بدامنی کی سرزمین اور شدید ڈراؤنے خوابوں کی سرزمین ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی یورپی اہلکار انہیں مصنوعی تنفس دینے کے لیے وہاں جاتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ اس ذلت آمیز شکست کی تلافی کر لیں گے۔
انہوں اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ “اسرائیلی اب تک کی تمام زمینی کارروائیوں میں ناکام رہے ہیں، مزید کہا: “وہ حماس سے لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، زمینی جنگ حماس کا مضبوط نقطہ قوت ہے اور اگر وہ زمینی لڑیں گے تو وہ نگل لئے جائیں گے اور غزہ ان کا قبرستان بنے گا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور اسرائیل کے دوسرے حامیوں نے فلسطینی بچوں کو تباہ کرنے کے لیے ایکا کر لیا ہے لیکن آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ غزہ مضبوط رہے گا اور دشمن دیگر شکست خوردہ جنگوں کی طرح خطے سے ذلیل و رسوا ہو کر نکل جائے گا۔