[]
ریاض ۔ کے این واصف
ہندوستانی مرکزی وزیر برائے صنعت و تجارت پیوش گوئل جو “فیوچر انوسٹمنٹ انیشیٹو فورم” کے اہتمام کردہ سہ روزہ کانفرنس میں شرکت کی غرض سے ریاض آئے تھے نے دیگر اہم اجلاسوں میں بھی شرکت کی جس میں سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت فیڈریشن کا سعودی، انڈین گول میز اجلاس بھی شامل تھا۔
ہندوستان کے وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل، فیڈریشن کے سربراہ حسن الحویزی، قائم مقام سیکریٹری جنرل ولید العرینان اور ہندوستانی سفیر ڈاکٹر سہیل اعجاز خان شریک ہوئے۔خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس موقع پر شرکا نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ماحول، مواقع اور سعودی وژن 2030 میں ان شعبوں کا جائزہ لیا۔ انڈین کمپنیوں نے مہیا مواقع کا تعارف پیش کیا۔
اس موقع پر ہندوستان میں اقتصادی تبدیلیوں و رجحانات اور وہاں سعودی سرمایہ کاروں کے لیے مہیا مواقع سے متعارف کرایا گیا۔
ہندوستانی وزیر تجارت و صنعت نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ ہند کے موقع پر نے دونوں ملکوں کے تعلقات کا دھارا بدل دیا۔ جس سے تاریخی نتائج حاصل ہوئے۔‘
وزیر تجارت نے بتایا کہ ہندوستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منفرد ترغیبات کے باعث اقتصادی و سرمایہ کاری کا منفرد فرنٹ بن گیا ہے۔ہندوستانی مارکیٹ کا حجم 1.4 ارب کی حد سے تجاوز کر گیا ہے۔‘ہندوستان کے پاس اقتصادی وژن ہے جس کا مقصد مجموعی برآمدات سے سالانہ دو ٹریلین ڈالر کمانا ہے۔‘
ہندوستانی وزیر نے بتایا کہ ’سعودی وژن 2030 اور اقتصادی راہداری انیشیٹو بین الاقوامی تجارت کے لیے نئے افق اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھول رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کا مستقبل عروج پذیر اور بہت بڑا ہے۔‘
پیوش گوئل کا کہنا تھا کہ ہندوستانی کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں آنا چاہتی ہیں اور یہاں موجود زبردست مواقع سے فائدہ اٹھانے کی خواہش رکھتی ہیں۔‘
سعودی عرب کی طرف سے الحویزی نے کہا کہ ہندوستان 75 برس سے زیادہ عرصے سے مملکت کے بڑے اقتصادی پارٹنرز میں سرفہرست رہا ہے۔‘
’سعودی عرب، ہندوستان کا چوتھا بڑا کاروباری پارٹنر ہے اور توانائی فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 2022 کے دوران تجارتی لین دین کا حجم 196 ارب ریال کا رہا۔ 51 فیصد شرح نمو حاصل کی۔‘الحویزی نے کہا کہ ’سعودی انڈین اسٹریٹیجک شراکت کونسل کا کردار قابل قدر ہے۔ اسے فریقین کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری شراکت میں بنیادی ستون کا درجہ حاصل ہے۔‘
سعودی انڈین بزنس کونسل کے چیئرمین عبدالعزیز القحطانی نے کہا کہ ’ہماری کونسل نے دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات کے استحکام اور فریقین کے سرمایہ کاروں کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں گزشتہ 26 برس کے دوران اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
عبدالعزیز القحطانی نے کہا کہ ہندوستان سعودی کمپنیوں کے لیے اہم مارکیٹ ہے جبکہ انڈین سرمایہ کاروں کے لیے مملکت میں بہت زیادہ مواقع ہیں‘۔
یاد رہے کہ فورم کے موقع پر سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت فیڈریشن اور انڈین انڈسٹریل فیڈریشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔