[]
مظفر نگر(یوپی): اترپردیش کے محکمہ بنیادی تعلیم نے اِس ضلع میں رجسٹریشن کے بغیر چل رہے 12 دینی مدرسوں کو نوٹس جاری کی ہے اور ان سے کاغذات دکھانے کو کہا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا کہ اگر ایسے مدرسے چلتے پائے گئے تو ان پر روزانہ 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ عہدیداروں کے بموجب اترپردیش میں تقریباً 24 ہزار مدرسے ہیں جن میں 16ہزار مسلمہ اور 8 ہزار غیرمسلمہ ہیں۔
نوٹس میں احکام ملنے کے اندرون 3 یوم کاغذات دکھانے کو کہا گیا ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ مظفر نگر کے بیسک شکشا ادھیکاری شبھم شکلا نے بتایا کہ ضلع کے اقلیتی محکمہ نے ان کے دفتر کو جانکاری دی کہ ضلع میں 100 سے زائد مدرسے رجسٹریشن کے بغیر چل رہے ہیں۔
نوٹس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے جمعیت علمائے ہند نے اسے غیرقانونی قراردیا۔ جمعیت یو پی یونٹ کے سکریٹری مولانا ذاکر حسین نے کہا کہ ریاست میں مدارس ِ دینیہ کو غیرقانونی نوٹسیں جاری کرتے ہوئے ہراساں کیا جارہا ہے جس کا واحد مقصد ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدرسے طلبا کو مفت تعلیم دیتے ہیں۔وہ روزانہ 10 ہزار روپے کا جرمانہ ادا نہیں کرپائیں گے۔ اسی دوران لکھنو میں ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ریاست میں 4 ہزار مدرسوں پر نظر ہے جنہیں بیرونی فنڈس مل رہے ہیں۔
ریاستی حکومت نے 4 ہزار مدرسوں کی تحقیقات کے لئے سہ رکنی ایس آئی ٹی قائم کی ہے۔ ان میں زیادہ تر مدرسے ہند۔ نیپال سرحد پر چل رہے ہیں جنہیں بیرونی ممالک سے مبینہ فنڈنگ ملتی ہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم پتہ چلائے گی کہ آیا اس رقم کا استعمال غیرقانونی سرگرمیوں کے لئے تو نہیں ہورہا ہے۔