[]
حیدرآباد: پولیس عہدیداروں کے دوروں‘راتوں میں گشت اوردھاؤں کے منصوبوں کوخفیہ رکھاجاتاہے مگر یہ بتایا جاتاہے کہ نچلے کیڈرکے چند پولیس ملازمین‘اعلی عہدیداروں کے دوروں‘کسی مقام پر دھاؤں کے بارے میں اطلاع متعلقہ فرد کومبینہ طورپر پہونچا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شک کی سوئی نچلے کیڈرکے ملازمین جیسے ہیڈکانسٹبل‘کانسٹبل اورہوم گارڈس پر جاکر رکتی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ اپنے حقیرمفاد کے خاطر نچلا کیڈر‘اعلیٰ عہدیداروں کے شیڈول کے راز کوافشاکرسکتا ہے۔اب سوال یہ اٹھتاہے کہ عہدیدار‘کس پربھروسہ کریں؟۔
ہر ایک عہدیدار کے آس پاس نچلے کیڈرکے جوان موجودرہتے ہیں۔پرانے شہر میں رات دیر گئے چندہوٹلیں اورپان شاپس کھلے رہتے ہیں جبکہ 10تا 11 بجے شب کے بعد متعلقہ پولیس اسٹیشن کی رکھشک گاڑی‘ نائٹ شفٹ ڈیوٹی پرتعینات عہدیدار گشت پرنکلتے ہیں مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ اس پی ایس کے حدود کے چندہوٹلوں اورپان شاپس کے مالکین کورکھشک گاڑی کب آئے گی؟اس کا نمبر کیاہے؟
اس میں کون کون عہدیدارسوارہیں اس کی ساری تفصیلات قبل ازوقت مل جاتی ہیں۔ شبہ کیا جارہاہے کہ نچلے سطح کے ملازمین ہی یہ راز افشاکررہے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ لالچ اور حرص میں یہ ملازمین راز کسی اورکے حوالہ کرسکتے ہیں۔
دودن قبل کی بات ہے کہ ایک ہوٹل کے کاونٹرپر موجودشخص اپنے ملازم سے کہہ رہاتھا کہ ایک سفیدرنگ کی کریٹاکارجس کا نمبرفلاں ہے‘آتے ہی اطلاع دیں‘ اس کار میں فلاں عہدیداررہے گا۔کاردکھائی دیتے ہی فوری ہوٹل کا شیٹرڈاؤن کرنا ہوگا۔
کچھ دیربعدسفیدرنگ کی کریٹاکار پہونچتی ہے۔کار کودیکھتے ہی ہوٹل کاشیٹر ڈالدیا جاتاہے‘ دھاواکرنے‘ ہوٹل کے مالک کوپکڑنے کا خفیہ منصوبہ جوکار میں موجود عہدیدار نے بنایاتھا ناکام ہوجاتاہے۔آخروہ کون ہے؟جواس ہوٹل کے منشی کوسفیدرنگ کی کریٹاکارکے آنے اوراس کار میں موجود عہدیدار کے بارے میں پیشگی اطلاع دی ہوگی؟
سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہوٹل اورپان شاپ کا مالک چھوٹے ملازمین کوکیادیتے ہوں گے اورکتناپیسہ دیتے ہوں گے۔مگراپنے حقیرمفادات کی خاطر یہ ملازمین اپنے محکمہ کی عزت اور وقار کا سودا کررہے ہیں۔ صرف چائے‘بریانی‘سگریٹ اورگٹکھاکی خاطر یہ ملازمین عہدیداروں کی مخبری کررہے ہیں؟۔
آج بھی پولیس کاانٹلی جنس نظام بہت موثر اورفعال سمجھاجاتا ہے۔پولیس کے مخبروں کے نام صیغہ راز میں رکھا جاتاہے۔یہ مخبر‘انتہائی اہم اطلاعات پولیس کوفراہم کرتے ہیں مگر چندنچلی سطح کے ملازمین اپنے حقیر مفاد کی خاطر‘محکمہ پولیس کی رسوائی کا باعث بن رہے ہیں۔ محکمہ پولیس کے ملازمین کی تنخواہیں معقول ہیں‘اس کے باوجود عہدیدارو ں کے دوروں کی تفصیلات‘افشاء کرنا مناسب بات نہیں ہے۔