تلنگانہ کے 72 ارکان اسمبلی کو مجرمانہ مقدمات کا سامنا۔ بی آر ایس کے 59 ایم ایل ایز شامل

[]

نئی دہلی: تلنگانہ کے 118 ارکان اسمبلی کے ریکارڈز کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے 72 ارکان اسمبلی کو مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے ان میں 46 ایم ایل ایز کے خلاف سنگین نوعیت کے مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

ہفتہ کے روز ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا۔حکمراں جماعت بی آر ایس کے101 ایم ایل ایز میں 58 فیصد یعنی59 ارکان اسمبلی کو مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ اسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک ریفارمرس (اے ڈی آر) اور تلنگانہ الیکشن واچ کی جانب سے یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے۔

119 کے منجملہ موجودہ 118 ارکان اسمبلی کے مجرمانہ، مالی اور دیگر پس منظر کی تفصیلات کا تجزیہ کیا گیا۔ سردست حلقہ اسمبلی کنٹونمنٹ سکندرآباد کی نشست مخلوعہ ہے اس لئے 118 ارکان اسمبلی کی تفصیلات کا تجزیہ کیا گیا 2018 کے الیکشن سے قبل اور ضمنی انتخابات کے بعد امیدواروں کی جانب سے داخل کردہ حلف ناموں کی اساس پر یہ تجزیہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ118 ارکان اسمبلی کے پس منظر کی تفصیلات کا تجزیہ کیا گیا۔ ان میں 72 ایم ایل ایز (61 فیصد) نے ان کے خلاف درج مجرمانہ مقدمات کا از خود انکشاف کیا ہے جبکہ46 (39 فیصد) موجودہ ارکان اسمبلی نے ان کے خلاف درج سنگین نوعیت کے مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ7 ارکان اسمبلی نے از خود یہ اعلان کیا ہے کہ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ307 کے تحت اقدام قتل سے مربوط مقدمات درج ہیں اسی طرح4 ایم ایل ایز نے کہا کہ ان کے خلاف خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات درج کئے جاچکے ہیں۔

اس تجزباتی رپورٹ میں بتایا کہ 4ایم ایل ایز کے منجملہ ایک رکن اسمبلی نے اعلان کیا کہ ا ن کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ376 کے تحت عصمت ریزی کا کیس درج ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بی آر ایس کے 101 ارکان میں سے 58 فیصد یعنی59 ارکان اسمبلی کو مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔

مجلس کے 7 کے منجملہ6 ارکان اسمبلی (86 فیصد)، کانگریس کے 6 میں سے 4 ایم ایل ایز (67 فیصد)، بی جے پی کے 2 ایم ایل ایز،2آزاد ایم ایل ایز میں ایک ایم ایل اے نے اپنے حلف نامہ میں یہ اعلان کیا کہ ان کیخلاف مجرمانہ پس منظر کے مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بی آر ایس کے 101 کے منجملہ38 ایم ایل ایز (38 فیصد) کیخلاف سنگین نوعیت کے مجرمانہ کیسس درج ہیں۔ اس طرح مجلس کے 7 میں سے 2 ارکان اسمبلی(29 فیصد)، کانگریس کے 6 میں سے3ارکان اسمبلی (50 فیصد)، بی جے پی کے دو، اور ایک آزاد رکن اسمبلی کے خلاف سنگین نوعیت کے مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

ان ایم ایل اے نے اپنے حلف نامہ میں یہ بات بتائی ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات30 نومبر کو منعقد ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی3دسمبر کو ہوگی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت بی آر ایس حکومت، تیسری بار الیکشن جیتنے کی بھر پور سعی کررہی ہے جبکہ کانگریس نے بھی جارحانہ انداز میں انتخابی مہم شروع کی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *