میں پورے ہندستان کی طرف سے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عمران پرتاپگڑھی

[]

ریاض ۔ کے این واصف

انڈین کمیونٹی کی جانب سے معروف شاعر و رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) عمران پرتاپگڑھی کا ریاض میں شاندار خیر مقدم و تہنیتی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ایک وسیع و عریض فنکشن ھال میں منعقد اس تقریب میں کمیونٹی کے مرد و خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی عمران ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپگڑھی نے حج کے بے نظیر انتظامات اور حجاج کی بے مثال خدمات کے لئے مملکت سعودی عرب اور خصوصاُ شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد و وزیر آعظم محمد بن سلمان کو مبارکباد پیش کی۔ انھون نے یہ بھی کہا کہ مین پورے ہندوستان کی جانب سے حکومت سعودی عرب کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہتا ہوں جو پانچ دہائیوں سے زائد عرصہ سے لاکھوں ہندوستانیوں کی میزبانی کررہا ہے اور انہیں روز گار فراہم کئے ہوئے ہے۔

 

ملک کے حالات اور اپوزیشن کی جد و جہد کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہر لڑائی جیتنے کے لئے نہیں لڑی جاتی بلکہ اپنے وجود کا ثبوت دینے کے لئے لڑی جاتی ہے۔ عمران نے یہ بھی کہا کہ مجھے اس بات حیرت ہے کہ یہاں برسرے کا میرے ہم وطن جن کی اکثریت تین، چار دہائیوں قبل سے یہاں برسرے کار ہے اور آج بھی تندرست و توانا ہیں اور اپنے فرائض منصبی کو پورا کرکے سماجی ذمہ داریاں بھی پوری کرتے ہینٹ اور اس طرح کی محافل کا اہتمام کےلئے اپنی توانائیاں صرف کرتے ہیں۔

 

ان غیر مقیم ہندوستانیون کے سفر کی داستان پر رشک آتا ہے۔ عمران نے کہا کہ اس تقریب کو مخاطب کرکے ایسا محسوس کررہے ہیں جیسے وہ سارے ہندوستان سے بیک وقت گفتگو کر رہے ہیں۔عمران پرتاپگڑھی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے باوقار اور قابل احترام قانون ساز اداروں میں انداز اور طرز گفتگو کا معیار سڑکوں پر ہونے والی بحث و تکرار کاسا ہوگیا ہے عوامی شاعر عمران نے خطاب کے بعد کلام بھی پیش کیا۔

 

محفل کا آغاز قاری عبدالرحمان عمری کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ ناظم تقریب سہیل احمد کے ابتدائی کلمات کے بعد سینئر این آر آئ عبدالاحد صدیقی نے حاضرین کا خیرمقدم کیا اور مہمان خصوصی عمران پرتاپگڑھی کا جامع تعارف پیش کیا۔ شہ نشین پر جلوہ افروز معززان مین طالب الرحمان، غضنفر علی خاں، دلنواز رومی، محمد فخر عالم، انجینئر عبدالباری، عبدالاحد صدیقی، امان اللہ خاں، حمیر خاں، ابو طالب رحمانی، آصف رمیز داؤدی شامل تھے۔

 

اس جلسہ سے سنئیر صحافی محمد غضنفر علی خان، سربراہ جھاڑکھنڈ اقلیتی عمیر خاں، صدر اموبا ریاض ابرار حسین، ابو طالب رحمانی اور مطیع الرحمان نے بھی خطاب کیا۔ابتداء میں منتظمین اور کمیونٹی لیڈرز کی جانب سے عمران پرتاپگڑھی کو تہنیت پیش کی گئی۔ انجینئر سہیل احمد نے پر اثر انداز مین نظامت کی۔ دوران گفتگو ان کے برجستہ اشعار کے بارے مین کہا جاسکتا ہے کہ “شعرون کے انتخاب نے مقبول کیا انھیں”
ڈاکٹر دلنواز رومی نے ھدیہ تشکر پیش کیا۔

 

عشائیہ کے بعد شعری نشست کا دوسرا دور کا آغاز عبدالرحمان عمری کے کلام سے ہوا اور عمران پرتاپگڑھی حاضرین کی فرمائش پر رات دیر گئے تک کلام سناتے رہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *