[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے حوالے سے انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں کے طرز عمل پر کڑی تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اس وقت دنیا کی مظلوم ترین قوم ہیں اور بدقسمتی سے ان دنوں غزہ کی پٹی پر صیہونیوں کے 70 سال سے جاری وحشیانہ تسلط کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں کی منافقت کو پہلے سے کہیں زیادہ واضح طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ناصر کنعانی نے فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک ذمہ دار اور پرعزم ملک ہونے کے ناطے فلسطینیوں کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کے بے رحمانہ قتل عام اور غزہ کے محاصرے کو ختم کرنے اور طبی امداد بھیجنے کو ایران کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کی سفارتی کوششیں سنجیدگی سے جاری ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم کے لیے امریکی حکومت کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ کیونکہ یہ وہ حکومت ہے جس نے فلسطینی قوم کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ (صیہونی) حکومت کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی فریق جو موجودہ جرائم میں اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتا ہے اس کی بھی اسی سطح کی بین الاقوامی ذمہ داری ہے۔
ناصر کنعانی نے الاقصیٰ طوفان آپریشن میں ایران کے ملوث ہونے کے الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکام کی طرف سے اس طرح کے بے بنیاد الزامات کے سیاسی محرکات ہیں جن کا مقصد فلسطین پر صیہونی رجیم کے جرائم کے خلاف عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہے جو کہ ایک ناکام کوشش ہے۔