[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ عبرانی اخبار Ha’aretz نے رپورٹ کیا ہے: صیہونی حکومت کو حماس کی طرف پہلا دھچکا اس وقت لگا جب اس نے میدان جنگ میں نئے ڈرونز کا استعمال کیا۔
اس اخبار نے مزید لکھا کہ یہ چھوٹے اور سستے ڈرونز مقامی طور پر تیار کیے گئے تھے اور یہ اسرائیل کے سینکڑوں ہزاروں یا لاکھوں ڈالر مالیت کے جدید نظاموں کو نشانہ بنانے اور مفلوج کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حماس سرحدی باڑ کے پیچھے بھی اس طرح کامیاب رہی کہ اسرائیل کی ٹیکنالوجی کو شکست دے سکے۔
حماس کی اہم کامیابی مرکاوا 4 ٹینک کو تباہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کرنا ہے جسے دنیا کے جدید ترین ٹینکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ہاریٹز نے لکھا کہ اسرائیل کا دفاعی نظام اینٹی آرمر میزائلوں کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا ہے، ڈرون حملوں کو روکنے کے لئے نہیں۔
اس سے قبل لبنان کی حزب اللہ نے بھی کچھ ڈرونز اسرائیل کی عسکری معلومات اکٹھا کرنے کے لیے بھیجے تھے تاہم ضرورت پڑنے پر ان ڈرونز کو جارحانہ مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عزالدین القسام بٹالین نے کل اعلان کیا کہ انہوں نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے دوران الزواری ماڈل کے 35 خودکش ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے صہیونی دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے یہ بھی لکھا ہے کہ صیہونی حکومت نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ آئرن ڈوم میزائل ڈپو ری چارج کرے جو عسقلان اور بن گورین ہوائی اڈے پر مزاحمتی فورسز کے میزائل حملوں کو روکنے میں ناکام ہو گئے تھے۔
سرایا القدس نے حال ہی میں صیاد خودکش ڈرون کی نقاب کشائی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی فوسز صیاد خودکش ڈرون کے ذریعے غزہ کی پٹی میں حساس فوجی مقامات کے اندر درست اہداف کو نشانہ بناتی ہے۔