[]
یروشلم: اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانیوں کے ساتھ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ تل ابیب میں ہندوستانی سفارتخانہ کو ہندوستانی شہریوں اور اسرائیل میں پھنسے سیاحوں سے درخواست ملی ہے کہ انہیں بحفاظت ان کے ملک واپس جانے میں مدد دی جائے۔
اسرائیل میں تقریباً18ہزار ہندوستانی رہتے اور کا م کرتے ہیں۔ باخبرذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ان کے ساتھ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔
اسرائیل آنے والے بعض ہندوستانی تاجربھی یہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ وہ بھی چاہتے ہیں کہ انہیں وطن واپسی میں مدد کی جائے۔
تل ابیب میں ہندوستانی مشن اور فلسطین میں ہندوستان کے نمائندہ دفتر نے ہفتہ کے دن اڈوائزری جاری کی تھی کہ ہندوستانی شہری چوکنارہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں ہندوستانی مشن سے ربط پیدا کریں۔
اسرائیل میں آباد ہندوستانیوں کی بڑی تعداد بوڑھوں کی خدمت گزار ہے۔ ان کے علاوہ تقریباً ایک ہزار طلبہ‘ آئی ٹی پروفیشنل اور ہیروں کے تاجر ہیں۔
ایک میڈیکل طالبہ بندو نے پی ٹی آئی سے کہا کہ وہ ہدایتوں پراچھی طرح عمل کررہی ہے۔ وہ خود کو محفوظ سمجھتی ہے۔ اس نے کہا کہ تمام ہندوستانی طلبہ آپس میں ایک دوسرے سے رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔
ایک اور طالب علم وکاس شرما نے کہا کہ کل کے حملہ کے بعد اسرائیل میں صورتحال کشیدہ ہے لیکن تمام ہندوستانی طلبہ محفوظ ہیں۔ ہندوستانی سفارتخانہ نے کل انگریزی‘ ہندی‘مراٹھی‘ ٹامل‘تلگو‘ملیالم اور کنڑا زبانوں میں اڈوائزری جاری کی تھی۔