[]
یروشلم: حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے اور اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر جوابی کارروائی کے بعد عالمی رہنماؤں نے دونوں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسیوں اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق صبح سویرے حماس کے فضائی، زمینی اور سمندری حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کا آغاز ہوا جہاں یہ مئی 2021 کے بعد سب سے خونریز کارروائی تھی۔
دونوں اطراف سے کی گئی کارروائیوں میں بڑی تعداد میں اموات ہوئیں جس کے بعد دنیا بھر کے رہنماؤں نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہے، ہم اسرائیل کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان حملوں میں اسرائیلی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں محکمہ دفاع اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع اور شہریوں کو تشدد اور دہشت گردی سے بچانے کے لیے جو ضرورت کے مطابق سامان موجود ہو۔