[]
جائے وقوعہ پر ایمبولینسوں کو آتے اور جاتے دیکھا گیا، جبکہ قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زوردار دھماکے کے بعد علاقہ گولیوں کی آواز سے گونج اٹھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ خودکش حملے کے بعد فائرنگ بھی ہوئی جو مبینہ طور پر خودکش حملہ آور کے ساتھیوں اور پولیس کے درمیان ہو سکتی ہے۔
ابھی کسی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ترکیہ میں ہونے والے اس نوعیت کے حملوں میں زیادہ تر علیحدگی پسند کرد جماعت ملوث رہی ہے جس کے خلاف ترک فوج شام میں آپریشن چلا رہی ہے۔