[]
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جکلیئر۔کرشنا کے درمیان نئی ریلوے لائن کو قوم کے نام وقف کریں گے اور کرشنا ریلوے اسٹیشن سے کچے گوڈا تک افتتاحی ٹرین سروس کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔
یہ تقریب تلنگانہ کے محبوب نگر میں منعقد کی جائے گی۔ہفتہ کو ساؤتھ سنٹرل ریلوے (SCR) کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام کے دوران مودی 13500کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے جن میں سڑکیں، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور اعلیٰ تعلیم جیسے کئی ترقیاتی پروجیکٹ شامل ہیں اور اسے قوم کے نام وقف کریں گے۔
حالیہ دنوں میں تلنگانہ اپنے ریل نیٹ ورک میں تیزی سے تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ نئی لائنوں کی تعمیر ہو، موجودہ لائنوں کی توسیع ہو، ریل لائنوں کی برقی کاری ہو یا مسافروں کی نئی سہولتوں کا آغاز ہو، ریاست نے ایسی ترقی دیکھی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
اس تبدیلی کی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے مودی جکلیئر -کرشنا کے درمیان ایک نئی لائن قوم کو وقف کر رہے ہیں جو جنوبی تلنگانہ میں ریل کی ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز کرے گی۔تلنگانہ کے جنوبی اضلاع کو ریاستی دارالحکومت اور کرناٹک کے رائچور دونوں سے جوڑنے والے اس راستے پر ٹرین خدمات کا آغاز اس علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد کرے گا۔
جکلیئر-کرشنا کے درمیان 37.48 کلومیٹر نئی ریلوے لائن محبوب نگر-منیر آباد نیو لائن پروجیکٹ کا حصہ ہے جسے ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ اس سیکشن کے شروع ہونے سے پروجکٹ کے پورے تلنگانہ حصے دیوراکدرا۔ کرشنا (65.825 کلومیٹر) کی تکمیل کا ہدف ہے۔
جکالیار-کرشنا نیو لائن پروجیکٹ تقریباً 504.89 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ کرشنا میں ایک موجودہ اسٹیشن کے علاوہ، چار نئے اسٹیشن بھون، جکلیر، مگنور، مکتھل اور کنسی میں تعمیر کیے گئے ہیں۔ایک نئی ٹرین سروس (ڈی ای ایم یو) کاچی گوڈا-رائچور-کاچی گوڑا کے درمیان دیوراکدرا-کرشنا کے درمیان شروع کی جا رہی ہے۔
باقاعدہ ٹرین کاچی گوڈا اور رائچور کے درمیان چلائی جائے گی جو حیدرآباد، رنگاریڈی، محبوب نگر، نارائن پیٹ اور رائچور اضلاع کو جوڑتی ہے۔ یہ دوسرے دستیاب راستوں کے مقابلے کچے گوڈا اور رائچور کے درمیان سب سے مختصر راستہ ہے۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹرین محبوب نگر اور نارائن پیٹ اضلاع کے لوگوں کو دارالحکومت کے علاقے میں نقل و حمل کا ایک سستا اور اقتصادی طریقہ فراہم کرتی ہے۔ یہ ٹرین طلباء، یومیہ سفر کرنے والوں، مزدوروں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگی اور نارائن پیٹ میں ہینڈلوم کی صنعت کو فروغ دے گی۔