[]
نئی دہلی: این آئی اے نے الزام عائد کیا ہے کہ کینیڈا میں مقیم خالصتانی دہشت گرد گرپتونت سنگھ پنوں‘ کشمیر کو ہندوستان سے علیحدہ کرنے کی کوشش میں جمہوریہ اردوستان (ڈیموکریٹک ریپبلک آف اردوستان) قائم کرنے کا منصوبہ رکھتا تھا۔
مرکزی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پنوں کا بنیادی ایجنڈہ سکھس فار جسٹس تنظیم کے ذریعہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا ہے۔ وہ مذہبی خطوط پر ملک کو بانٹنا چاہتا ہے۔ وہ علیحدہ مسلم ملک قائم کرنے ملک کی مسلم آبادی پر اثرانداز ہونا چاہتا ہے۔
وہ اس مسلم علاقہ کو جمہوریہ اردواستان کا نام دینے کا خواہاں ہے۔ اس کے علاوہ وہ کشمیر کے عوام کو کٹر بنانے کے لئے سرگرم ہے تاکہ کشمیر‘ ہندوستان سے الگ ہوسکے۔
ایجنسی نے اپنے ڈوزیئر میں دعویٰ کیا کہ پنوں نے علیحدگی پسند تحریک کے لئے نوجوانوں کو اُکسایا۔ اس نے انہیں پنجاب میں موافق آزای نعروں پر مبنی اشتعال انگیز پوسٹرس لگوانے کے لئے استعمال کیا۔ پچھلی رپورٹ میں این آئی اے نے کہا تھا کہ پنوں لا فرمس چلاتا ہے۔
وہ پنجاب یونیورسٹی کا لا گریجویٹ ہے۔ اس کی فرم پنوں لا فرم کے نیویارک اور کیلیفورنیا میں دفاتر ہیں۔ دہلی‘ پنجاب‘ ہماچل پردیش‘ اتراکھنڈ اور ہریانہ میں اس کے خلاف 16 کیسس درج ہیں۔ 20 دسمبر 1990 کو اس کے خلاف ٹاڈا کیس بھی درج ہوا تھا۔
اس کی ماں امرجیت کور پنوں کی عمر لگ بھگ 80 سال ہے۔ اس نے کلویندر کور عرف نکی سے شادی کی جو دھاری وال ضلع گرداسپور کی رہنے والی ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ اس کا بھائی مگونت سنگھ بیرون ِ ملک رہتا ہے۔