[]
ڈاکٹر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا ملک کی جمہوریت و آئین کی پاسداری کے لئے رمیش بدھوڑی کی رکنیت کو ختم کیا جائے۔
مسلمانوں کے خلاف نفرت و تشدد کی تاریخ کوئی نئی نہیں بلکہ بہت پرانی ہے ،فسادات کا سلسلہ بھی انگریزوں کے اقتدار سے شروع ہوا ، تو آزادی کے بعد بھی چلتا رہا۔ مگر 2014 میں جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ،تب سے مسلمان ذہنی ،جسمانی ،کاروباری و ماب لنچنگ جیسے خوفناک منظر میں زندگی بسر کرنے کے لئے مجبور ہے ،حد کی انتہا تو اس وقت ہوئی جب جمہوریت کے مندر پارلیمنٹ میں بی جے پی ممبر پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے پوری مسلم سماج کو نشانہ بناتے ہوئے ایم پی کنور دانش علی کو نازیبا کلمات سے نوازا جو قابل مذمت ہے ،اس سے مسلمانوں کی ہی توہین نہیں ہوئی ،بلکہ دنیا میں ہندوستان کی شبیہ داغدار ضرور ہوئی ہے ۔پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے بی جے ایم پی کی بدزبانی پر اپنے رد عمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں انتہاپسند ذہنیت کے حامل رکن پارلیمنٹ بدھوڑی نے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف ہی نہیں ، بلکہ پورے مسلم سماج کے خلاف جن نازیبا کلمات کا استعمال کیا ہے ،اس کی مثال آزادی سے آج تک پارلیمنٹ کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ ہندوستان سمیت پوری دنیا میں جو پیغام گیا ہے اس سے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ۔بدھوڑی نے صرف دانش علی کو برا بھلا نہیں کہا بلکہ مذہب اسلام و تمام مسلمانوں کو دہشت گرد کہہ کر ملک کے تمام گزشتہ رواداری کی دھجیاں اڑا دی ۔ایک سیکولر ملک کے سیکولر آئین کی موجودگی میں برادری و مذہب کو نشانہ بنانا غیر منصفانہ ہی نہیں بلکہ غیر اخلاقی اور غیر قانونی بھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت بدھوڑی نازیبا کلمات کا استعمال کر رہے تھے پوری بی جے پی خاموشی تماشائی تھی ۔ وزیر اعظم اپنی افتتاحی تقریر میں تمام اراکین سے نئے پارلیمنٹ ہاوس میں نئی شروعات کی درخواست کی تھی ،جس کی ایک نئی نفرت کی شروعات ان کے ہی ممبر پارلیمنٹ بدھوڑی نے نازیبا کلمات کا استعمال کرتے ہوئے کی ہے ،شائد بدھوڑی نے اپنی پارٹی کی پالیسی کو پارلیمنٹ میں اجاگر کر یہ پیغام ضرور دیا ہے کہ اب ملک میں مسلمانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ،لیکن وہ شائد بھول گئے کہ جب تک ملک کا آئین برقرار ہے جمہوریت کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے ،اور مسلمانوں کا چاہے جتنا استحصال کیا جائے اسی ملک میں دو گز زمین کے ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہوگا ۔
ڈاکٹر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا ملک کی جمہوریت و آئین کی پاسداری کے لئے رمیش بدھوڑی کی رکنیت کو ختم کیا جائے تاکہ پھر کوئی اس طرح کے بیان ایوان میں دینے کی جرّّت نہ کر سکے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;