[]
رپورٹ کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں کو گزشتہ 4 ماہ سے ان کی میچ فیس یا تنخواہیں نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو ون ڈے عالمی کپ 2023 سے قبل ایک بڑے مسئلے کا سامنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں کو گزشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں ۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ٹیم کے کھلاڑی ورلڈ کپ کے پروموشن اور اسپانسر شپ لوگو کے بائیکاٹ کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس سے ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے لیے بڑے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
‘کرکٹ پاکستان’ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں کو گزشتہ 4 ماہ سے ان کی میچ فیس یا تنخواہیں نہیں ملیں جس کی وجہ سے کھلاڑیوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ قبل ازیں رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں تاریخی اضافہ ہوگا تاہم نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط ہونا باقی ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے ایک کھلاڑی نے رازداری برقرار رکھنے کی شرط پر ‘کرکٹ پاکستان’ کو بتایا کہ ‘ہم مفت میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کو تیار ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں کی اسپانسر شپ کیوں پروموٹ کریں جو بورڈ سے وابستہ ہیں۔’ اسی طرح، ہم پروموشنل سرگرمیوں اور دیگر تقریبات میں حصہ لینے سے انکار کر سکتے ہیں۔ “ورلڈ کپ کے دوران، ہم آئی سی سی کی کمرشل پروموشنز اور سرگرمیوں سے منسلک نہیں ہوں گے۔”
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کھلاڑی آئی سی سی اور اسپانسرز سے آمدنی میں حصہ مانگ رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی اور اسپانسرز سے تقریباً 9.8 ارب روپے ملیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;