[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الخلیج آن لائن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی ذرائع نے آج (بدھ کو) سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات اور اس کے اہم نکات کے بارے میں بتایا ہے۔
اس ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں مشترکہ تعاون پر زور دینے کے ساتھ یمن کی تازہ ترین صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر ملاقات کی۔
ملاقات میں سعودی عرب کی انصاراللہ کے ایک وفد کی میزبانی پر بات کی گئی جس کا مقصد یمنی فریقین کو یمن میں تنازعات کے خاتمے کے لیے یمنیوں کی قیادت اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی عمل کے ذریعے ایک روڈ میپ تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کی ترغیب دینا تھا۔
مذکورہ ملاقات میں بہت سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں مشترکہ رابطہ کاری کے طریقوں اور عالمی سلامتی اور امن کی بنیادیں رکھنے کی کوششوں کی حمایت کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسی اثناء میں امریکی ایلچی برائے امور یمن “ٹم لنڈرکنگ” نے فریقین کے درمیان تنازعات شدت اختیار کرنے کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تنازعات کے خاتمے کے لیے امریکا کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
یہ سب ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے کہ جب فنانشل ٹائمز نے خبر دی تھی کہ امریکہ نے یمن میں مستقل امن کے قیام کے لیے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ ایک سہ فریقی اجلاس منعقد کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے تاکہ دونوں کے درمیان تنازعے کو حل کیا جا سکے۔
مذکورہ روزنامے نے اطلاع دی تھی کہ Linderking نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کہ جو آج بدھ کو منعقد ہوا، کے موقع پر ایک سائیڈ لائن ملاقات کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں۔