[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صہیونی فوج اندرونی بحران سے نبرد آزما ہے اس سلسلے میں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق درجنوں افسران کو فارغ کردیا گیا ہے۔
روزنامہ اسرائیل ہیوم کے مطابق صہیونی اعلی حکام فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے اہلکاروں کو پنشن کی ادائیگی میں بھی پس پیش سے کام لے رہے ہیں۔
اس رجحان کی وجہ سے صہیونی افواج میں خیانت کی سوچ جنم لے رہی ہے اور جوان اہلکار اپنے مستقبل کے حوالے سے تشویش کا شکار ہورہے ہیں۔
اخبار کے مطابق صہیونی فوج کو افرادی قوت کی کمی کے باوجود گذشتہ مہینوں کے دوران درجنوں افسران کو عہدوں سے برخاست کرکے فارغ کردیا گیا ہے۔ اخبار نے لکھا ہے کہ فوج میں 20 سال تک خدمات انجام دینے والوں کو فارغ کرنے کے نظام کے تحت یہ اقدام کیا جارہا ہے۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ فوجی افسران کو پنشن کے بغیر اس طرح فارغ کرنے سے حاضر سروس اہلکاروں کو فوج سے استعفی دینے کی ٹھوس دلیل مل گئی ہے حالانکہ ان اہلکاروں کو پنشن کے ساتھ فارغ کرنے کا وعدہ کرکے بھرتی کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد صہیونی مسلح افواج جنگی صلاحیت اور نفسیات پر شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
کہا جاتا ہے کہ صہیونی افواج سے نکالے گئے فوجی افسران کی تعداد اخبار کے بتائے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔ ذرائع کے مطابق 2021 اور 2022 میں فوج سے 140 افسران کو فارغ کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے روزنامہ اسرائیل ہیوم نے کہا تھا کہ 2022 میں 613 فوجی افسران نے رضاکارانہ استعفی دے دیا تھا جو کہ گذشتہ سالوں کی نسبت 70 فیصد زیادہ ہے۔