[]
نئی دہلی: مندر کے احاطے میں نماز کی ادائیگی پر پولیس نے ایک خاتون اور اس کی بیٹی کو حراست میں لے لیا۔ یہ واقعہ ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کےکیسر پور کے شیو مندر میں پیش آیا۔ لوگوں نے اس منظر کو اپنے فونز کے کیمروں میں قلمبند کرکے ڈی جی پی اور چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کو ایکس پر پوسٹ کرکے احتجاج درج کروایا۔
پولیس نے مزار شریف میں رہنے والے اور نماز پڑھنے والی ماں بیٹی کو حراست میں لے لیا ہے کیونکہ الزام ہے کہ مزار والے نے انھیں نماز پڑھنے کا مشورہ دیا تھا۔ گاؤں کے سربراہ کی شکایت پر پولیس نے تینوں کے خلاف مذہبی جنون پھیلانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ کیسر پور گاؤں کی مخلوط آبادی ہے مذہبی جنونیت کی وجہ سے یہاں دونوں فریقوں کے درمیان کئی بار لڑائیاں بھی ہو چکی ہے۔
پولیس کے مطابق گاؤں میں ایک قدیم شیو مندر ہے ہفتہ کے روز بہت سے لوگ مندر کے احاطے میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران کیسر پور گاؤں کے ذاکر حسین کی بیوی سبینہ اور ان کی بیٹی مندر کے احاطے میں پہنچ گئیں۔ انھوں نے وہاں نماز پڑھنا شروع کر دی اس پر لوگوں نے احتجاج کیا اور انہیں نکالنے کی کوشش کی لیکن ماں بیٹی نماز پڑھنے پر بضد رہے۔
لوگوں نے ان کی نماز پڑھتے ہوئے ویڈیو بنائی جس کے بعد یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ ویڈیو دیکھنے کے بعد مشتعل ہندو تنظیموں نے چیف منسٹر اور ڈی جی پی کو ٹویٹ کرکے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انسپکٹر راجیش کمار مشرا پولیس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔انہوں نے نواحی گاؤں سیدو پور کے مزار کے رہائشی چمن شاہ اور کیسر پور گاؤں کے ذاکر حسین کی بیوی سینہ اور ان کی بیٹی کو حراست میں لے لیا۔
شیو مندر میں نماز پڑھنے کو لے کر ہندو تنظیموں میں برہمی پائی جاتی ہے۔ کیسر پور پردھان پریم سنگھ نے مزار میں رہنے والی ماں، بیٹی اور چمن شاہ کے خلاف مذہبی جنون پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کروایا ہے انہوں نے سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔پولیس نے خاتون اور اس کی بیٹی کو کیسر پور کے قدیم شیو مندر میں نماز ادا کرنے پر حراست میں لے لیا۔
پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران ماں بیٹی نے بتایا کہ وہ کیسر پور کے پڑوسی گاؤں سیدو پور کی مزار کے پاس نماز پڑھنے گئے تھے وہاں پر رہنے والے چمن شاہ نے انھیٹ کیسر پور کے شیو مندر میں نماز پڑھنے پر اکسایا۔ اس کے بعد وہ وہاں سے نکل کر سیدھی شیو مندر گئی اور نماز پڑھنے لگیں۔
خواتین کے انکشاف کے بعد پولیس نے مزار کے پاس رہنے والے چمن شاہ کو بھی حراست میں لے لیا۔