
نئی دہلی: (26/11 Mumbai terror attack mastermind) ممبئی میں 26/11 کے دہشت گردانہ حملہ کے اہم سازشی پاکستانی نژاد تہور رانا کو امریکہ سے حوالگی اور عدالتی کارروائی کے تحت آج ہندوستان بھیج دیا گیا۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا کو خصوصی طیارے میں ہندوستان بھیجا گیا ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا طیارہ ہندوستان میں کہاں اترے گا اور رانا کو کہاں رکھا جائے گا۔اس سے قبل امریکی سپریم کورٹ نے رانا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں انہوں نے خود کو ہندوستانی حکام کے حوالے کرنے کی مخالفت کی تھی۔
ذرخواست کو چیف جسٹس جان رابرٹس کی عدالت نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد اسے ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے حوالے کرنے کا راستہ صاف ہوگیا۔رانا نے 13 فروری کو حوالگی کی کارروائی کے خلاف دائر درخواست میں کہا تھا کہ جب تک اس کے خلاف امریکہ میں تمام اپیلوں پر عدالتی کارروائی مکمل نہیں ہو جاتی تب تک اسے ہندوستان کے حوالے نہ کیا جائے۔
اس نے دلیل دی کہ ہندوستان کو اس کی حوالگی امریکی قانون اور اقوام متحدہ کے انسداد تشدد کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ رانا نے کہا کہ ہندوستان میں اس پر تشدد کیا جا سکتا ہے۔پیر کو امریکی عدالت عظمیٰ کی جانب سے اس کی ہندوستان کو حوالگی کے خلاف اس کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد اسے ہندوستان بھیجنے کا عمل شروع ہوا تھا۔
حوالگی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے، ہندوستان کی کثیر المقاصد ایک ایجنسی کی ٹیم امریکہ گئی اور امریکی حکام کے ساتھ تمام کاغذی کارروائی اور قانونی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں مدد کی۔اطلاعات کے مطابق، 64 سالہ پاکستانی نژاد کینیڈین شہری رانا کا تعلق پاکستان میں قائم اسلام پسند دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ سے تھا۔ رانا کو لاس اینجلس میں امریکی میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں 14 سال تک قید رکھا گیا۔
امریکی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے 2023 میں اس کی ہندوستان حوالگی کی منظوری دی تھی تاہم اس نے حوالگی روکنے کے لیے بارہا عدالت عظمیٰ میں درخواستیں دائر کیں لیکن بالآخر اسے اس میں کامیابی نہیں ملی۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رانا نے دہشت گردانہ حملے سے قبل ممبئی میں دہشت گردی کے حملوں کے مقامات کو نشان زد کرنے کے لیے ذاتی طور پر سراغ رسانی اور جاسوسی کی تھی، اس نے ساتھی جہادی داؤد گیلانی عرف ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کو پاکستانی نژاد امریکی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کا سفر کرنے میں بھی مدد کی تھی۔ اس کا مقصد پاکستانی انٹلیجنس ایجنسی انٹر سرویسس انٹلیجنس (آئی ایس آئی) کے افسروں کے ساتھ مل کر لشکر طیبہ کے ذریعہ بنائے گئے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینا تھا۔