مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی افواج کی غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری اور زمینی حملے جاری ہیں، جن میں اب تک 58 فلسطینی شہید اور 213 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے مشرقی غزہ کے الشجاعیہ محلے میں النزاز سٹریٹ پر شدید فضائی حملہ کیا، جس سے متعدد رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
ادھر خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں واقع پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جہاں بمباری کے نتیجے میں کئی خواتین و بچے بھی شہید و زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، شمال مشرقی غزہ میں اسرائیلی توپ خانے نے بھی شدید گولہ باری کی، جب کہ النصیرات کیمپ کے اطراف میں زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔
ادھر عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیل مسلسل انسانی امداد، خاص طور پر طبی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، جس سے ہسپتالوں میں دوا اور دیگر وسائل ختم ہونے کے قریب ہیں۔
ترجمان کے مطابق، 2 مارچ کے بعد سے اب تک اسرائیلی حکام نے غزہ میں کسی بھی قسم کی طبی امداد کو داخلے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو غزہ میں انسانی المیہ مزید شدت اختیار کرجائے گا، جسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا ہوگا۔