
نئی دہلی: کارپوریٹ کلچر میں کام کے دباؤ اور اہداف (ٹارگٹس) کو لے کر ملازمین پر کیے جانے والے مظالم کی خبریں اکثر منظرِ عام پر آتی رہتی ہیں، لیکن حال ہی میں سامنے آنے والا ایک واقعہ نہایت چونکا دینے والا اور انسانیت سوز ہے۔
ریاست کیرالہ کے شہر کوچی میں ایک نجی مارکیٹنگ فرم نے اپنے ملازمین کے ساتھ ایسا سلوک کیا جو کسی طور پر بھی انسانی وقار کے مطابق نہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کمپنی کے کچھ ملازمین کو جانوروں کی طرح زنجیروں میں باندھ کر، ان سے گھٹنوں کے بل چلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ان افراد کے گلے میں کتے کا پٹا باندھ کر انہیں رینگنے پر مجبور کیا گیا، جیسے وہ انسان نہیں بلکہ کوئی جانور ہوں۔
وائرل ویڈیو میں ایک شخص کے گلے میں کتے کا پٹا باندھ کر اسے گھٹنوں کے بل چلنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں اس کے آس پاس کھڑے دوسرے لوگ بھی نظر آتے ہیں جو اس ‘سزا’ کو دیکھ رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو دراصل ایک سابق منیجر نے ریکارڈ کی تھی، جس کا کمپنی کے مالک سے کوئی ذاتی تنازعہ تھا۔ اس نے نئے تربیتی ملازمین (ٹرینی) کے ساتھ یہ ویڈیو بنائی اور دعویٰ کیا کہ یہ کمپنی کی ٹریننگ کا ایک حصہ ہے۔ پولیس نے ویڈیو کو “گمراہ کن” (misleading) قرار دیا ہے۔
واقعے کے بعد ریاستی محکمہ محنت (لیبر ڈپارٹمنٹ) نے اس غیر انسانی سلوک پر نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ تمام متعلقہ افراد کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں اور معاملے کی مکمل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
ایسے افراد جو اس فرم کے بارے میں جانتے ہیں، انہوں نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ یہ کمپنی ان ملازمین کو جو اپنے مقررہ اہداف حاصل نہیں کر پاتے، اسی طرح کی “سزا” دیتی ہے۔ اگرچہ پولیس اب تک اس ویڈیو کو گمراہ کن قرار دے چکی ہے، مگر عوامی ردعمل اور اطلاعات کے مطابق کمپنی میں کام کرنے والوں کو شدید ذہنی دباؤ اور غیر انسانی سلوک کا سامنا رہتا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ کلور (Kaloor) میں واقع ایک نجی فرم میں پیش آیا، جبکہ ویڈیو کی شوٹنگ مبینہ طور پر پِرُمبَوور (Perumbavoor) میں ہوئی۔