رام نومی کے بہانے بی جے پی کا طاقت کا مظاہرہ، ممتا حکومت گرانے کی مہم تیز

کولکتہ (پی ٹی آئی) مغربی بنگال میں اتوار کے دن رام نومی تقاریب کے دوران کئی ہائی پروفائل ریالیاں نکالی گئیں۔ بی جے پی اور ٹی ایم سی دونوں جماعتوں کے قائدین نے اس میں حصہ لیا۔

آئندہ سال ہونے والے اسمبلی الیکشن سے قبل ایک اہم پیشرفت میں قائد اپوزیشن سوئندو ادھیکاری نے ضلع پوربا میدنی پور میں نندی گرام کے موضع سوناچوڑا میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا۔ مغربی بنگال میں 2500 رام نومی ریالیاں نکالی جانی والی ہیں۔ نظم و ضبط کی برقراری کے لئے 6ہزار پولیس والے تعینات کئے گئے ہیں۔

آئندہ سال کے اسمبلی الیکشن سے قبل بی جے پی اور ٹی ایم سی دونوں نے رام نومی تقاریب میں بڑی بھیڑ جٹائی۔ بھگوالباس میں سوئندو ادھیکاری نے جلوس کی قیادت کی انہوں نے جئے سری رام کے نعروں کے بیچ سوناچوڑا میں مندر کا سنگ بنیاد رکھا۔

اس مقام کی تاریخی اہمیت ہے کیونکہ 2007ء میں یہاں حصول اراضی کے خلاف احتجاج ہوا تھا اور شرپسندوں کی فائرنگ میں کئی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ اسی دوران ٹی ایم سی رکن اسمبلی شوکت ملا نے بھانگڑ میں رام نومی ریالی میں شرکت کی۔ اے بی وی پی والوں نے جادو پور یونیورسٹی کی ٹکنالوجی بلڈنگ میں رام پوجا اہتمام کیا حالانکہ یونیورسٹی حکام نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔

مالدہ میں مسلمانوں نے رام نومی ریالی میں حصہ لینے والوں میں مٹھائیاں اور پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔ بنگال بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اِس سال 1.5کروڑ ہندی رام نومی تقاریب میں حصہ لیں گے۔ ٹی ایم سی ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ بی جے پی ان تقاریب کے ذریعہ ہندو ووٹوں کو مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی کو اب سیاسی رنگ دیا جارہا ہے۔

اسی دوران آر ایس ایس اور دیگر ہندوتوا تنظیموں بشمول وی ایچ پی اور ہندوجاگرن منچ نے بھی جلوسوں کے لئے بھیڑ جٹائی۔ مذہبی تہوار رام نومی اب بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان جاری رسہ کشی کا اہم فلیش پوائنٹ بن گیا ہے۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر سیاسی فائدے کے لئے مذہب کے استعمال کا الزام عائد کررہی ہیں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *