ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے صلاح کار علی لاریجانی نے انتباہ کیا ہے کہ اگر امریکہ یا اسرائیل نے جوہری فکرمندی کے بہانے ہم پر حملہ کیا تو ایران ایٹم بنانے پر مجبور ہوگا۔


علی خامنہ ای اور ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)
امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایران نے سیدھے طور پر ٹرمپ سے بات چیت کرنے سے منع کر دیا۔ اس پر ڈونالڈ ٹرمپ نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایران پر بمباری کرنے کی وارننگ دے دی۔ لیکن ایران نے بھی خاموشی اختیار کرنے کے بجائے جوابی حملہ کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی دھمکی دے ڈالی ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے صلاح کار نے انتباہ کیا ہے کہ اگر امریکہ یا اسرائیل نے جوہری فکرمندی کے بہانے ہم پر حملہ کیا تو ایران ایٹم بنانے پر مجبور ہوگا۔ خبر رساں ایجنسی ’ژنہوا‘ نے آئی آر این اے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے صلاح کار علی لاریجانی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور اسرائیل کی دھمکی کا جواب دیا ہے۔
علی لاریجانی نے کہا کہ ایران کے جوہری اسلحہ کے حصول پر پابندی لگائی گئی ہے، لیکن اگر امریکہ نے کوئی غلطی کی تو ایران کو اپنے لوگوں کے دبائو میں جوہری اسلحہ بنانے کے لیے مجبور ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر کسی بھی فوجی کارروائی کا سخت خمیازہ اٹھانا پڑے گا۔ ایران کے جوہری پروگرام کو بمباری سے تباہ نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو این بی سی نیوز کو انٹرویو دیا تھا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران نے ہمارے ساتھ جوہری معاہدہ نہیں کیا تو اس پر ایسی بمباری کروں گا کہ اس نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔
ٹرمپ نے گزشتہ مہینے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے توسط سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا تھا۔ اس میں ٹرمپ نے ایران کو جوہری پروگرام پر سیدھی بات چیت کی تجویز دی تھی۔ لیکن ایران نے بھی عمان کے توسط سے امریکہ کوجوابی خط لکھا۔ ایران نے ٹرمپ کے کے ساتھ سیدھی بات چیت سے انکار کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔