مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمن کے امور کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈ برگ نے آج ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں عراقچی نے یمن کے خلاف امریکی جارحیت اور اسی وقت شام میں صیہونی غاصبانہ قبضے کو خطے میں ناامنی پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔
انہوں نے یمن اور خطے کے بارے میں امریکہ کی تسلط پسندانہ سوچ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: امریکی سیاست دانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ خطے میں عدم استحکام کی اصل وجہ فلسطین پر قبضہ اور نسل کشی کا تسلسل ہے، تاہم امریکہ یمن پر حملہ کرکے خطے میں امن بحال کرنے کا دعویٰ نہیں کرسکتا، جب کہ یمن کا جرم یہ ہے کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کر رہا ہے۔
عراقچی نے اسرائیل اور امریکی حکومتوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزیوں پر سلامتی کونسل کی عدم فعالیت پر تنقید کرتے ہوئے فوری اور موثر اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے یمن میں امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کے لیے ایران کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
انہوں نے اپنے حالیہ دورہ برسلز اور یورپی یونین کے حکام کے ساتھ مشاورت سے بھی آگاہ کیا۔
ہانس گرنڈ برگ نے یمن کی صورت حال کو بہتر بنانے اور اس ملک میں امن کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے کی جانے والی تازہ ترین کوششوں اور فالو اپ کا بھی ذکر کیا۔