ڈھاکہ کیوں چھوڑ رہے لاکھوں بنگلہ دیشی، سڑکوں پر پسرا سناٹا، گھر بھی ہے خالی!

جمعہ کے روز راجدھانی ڈھاکہ سے اچانک لاکھوں لوگ اپنے گاؤں کی طرف نکلنے لگے۔ بڑی تعداد میں لوگوں کی اس ہجرت سے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>محمد یونس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

محمد یونس، تصویر سوشل میڈیا

user

بنگلہ دیش میں محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت حالات کو بہتر کرنے کی بہت کوششیں کر رہی ہے، لیکن اس کا کچھ خاص اثر ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ نہ ہی ملک کی معیشت پٹری پر آ رہی ہے، اور نہ ہی عوام خوش دکھائی دے رہے ہیں۔ اس درمیان جمعہ (28 مارچ) کو راجدھانی ڈھاکہ میں ایسا نظارہ دیکھنے کو ملا جس نے عبوری حکومت میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

دراصل ڈھاکہ سے اچانک لاکھوں لوگ اپنے گاؤں کی طرف ہجرت کرتے نظر آئے۔ بڑی تعداد میں لوگوں کی اس ہجرت کو غیر معمولی بتایا جا رہا ہے۔ اس ہجرت کو دیکھتے ہوئے اعلیٰ عہدیداران فوراً سرگرم ہو گئے ہیں۔ ویسے اس ہجرت کے پیچھے ایک خاص وجہ ہے۔ بنگلہ دیشی اخبار ’دی ڈیلی اسٹار‘ کے مطابق یونس حکومت نے عید پر 9 دنوں کی چھٹی دینے کا اعلان کیا تھا، جس کی وجہ سے لوگ چھٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اپنے گاؤں کی طرف نکل گئے ہیں۔

اچانک لاکھوں لوگوں کی گاؤں کی طرف ہجرت سے ڈھاکہ میں ٹرینیں بری طرح بھری ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ جمعہ کو بھی زبردست بھیڑ تھی اور کئی لوگ تو ٹرین کی چھت پر بیٹھ کر سفر کرتے نظر آئے۔ ڈھاکہ میں لوگوں کی زبردست بھیڑ نے پورے ٹریفک نظام کو درہم برہم کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز بھی بڑی تعداد میں لوگ ریلوے اسٹیشنوں پر نظر آئے۔ نتیجہ یہ ہے کہ اب سڑکوں پر سناٹا چھایا ہوا ہے اور گھر خالی پڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

بنگلہ دیش میں عید کے پیش نظر 6 اپریل تک چھٹی ہے۔ پہلی مرتبہ بنگلہ دیش میں عید کے موقع پر اتنے دنوں کی چھٹی سرکاری ملازمین کو دی گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ انتظامیہ کو ڈھاکہ چھوڑ کر لوگوں کے گھر جانے کی امید تو تھی، لیکن ایک ساتھ اتنے لوگ نکل جائیں گے، یہ حکومت کے اعلیٰ افسران نے سوچا بھی نہیں تھا۔ بنگلہ دیش حکومت کے مطابق ڈھاکہ میں تقریباً 4 کروڑ لوگ رہتے ہیں۔ ان میں روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ بنگلہ دیش میں تقریباً 10 لاکھ روہنگیا پناہ گزیں مقیم ہیں۔

بہرحال، ’ڈیلی اسٹار‘ کے مطابق ڈھاکہ سے لاکھوں لوگوں کی ہجرت نے بنگلہ دیش کی راجدھانی پر ڈینگو کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ لوگوں کے گاؤں کا رخ کرنے سے پانی جمع ہوگا اور گندگی کی وجہ سے یہاں ڈینگو کے مچھر پھیل سکتے ہیں۔ رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اگر حکومت فوراً احتیاط نہیں کرتی ہے، تو آنے والے دن ڈھاکہ کے لیے آسان نہیں رہنے والے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *