**خبر:**
نئی دہلی، 28 مارچ (آئی اے این ایس) : دہلی میں بجلی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شمالی دہلی کے بوراڑی میں واقع جگت پور گاؤں میں عوام نے گزشتہ رات طویل بجلی کٹوتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اوٹر رنگ روڈ کو جام کر دیا۔ مظاہرین نے بجلی محکمے اور دہلی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
عام آدمی پارٹی (آپ) کی سینئر رہنما آتشی نے اس مسئلے پر بی جے پی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں مارچ کے مہینے میں ہی بجلی کی یہ حالت ہے تو مئی اور جون کی شدید گرمی میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
آتشی نے الزام لگایا کہ جب دہلی میں بجلی فراہمی کی ذمہ داری عام آدمی پارٹی کی حکومت کے پاس تھی تو 24 گھنٹے بجلی مہیا کی جاتی تھی۔ لیکن اب جبکہ یہ ذمہ داری ایل جی کے تحت ہے، ایک ماہ کے اندر ہی دہلی میں بجلی بحران گہرا ہو گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کو “وِپدا سرکار” (مصیبت کی حکومت) قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت عوام کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی دنوں سے بجلی غائب رہنے کے باعث پانی کی قلت بھی بڑھ گئی ہے، جس سے لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے بجلی محکمے اور کمپنیوں سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور جلد حل نکالنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “ہم نے محنت سے دہلی میں بجلی کا نظام درست کیا تھا۔ پچھلے 10 برسوں میں کوئی بڑا بجلی بحران نہیں آیا۔ مگر اب ڈیڑھ ماہ میں ہی نظام تباہ ہو گیا ہے۔”
آپ رہنما منیش سسودیا نے بھی ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ “کیجریوال حکومت کے دوران دہلی میں 24 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی تھی، لیکن بی جے پی کے آتے ہی حالات خراب ہو گئے۔ عوام سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہیں۔ اگر یہ حال ابھی ہے تو شدید گرمی میں کیا ہوگا؟”
دریں اثنا، دہلی حکومت نے بحران کے فوری حل کے لیے بجلی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی خدمات میں بہتری لائیں اور کٹوتی کو کم کریں۔ عوام نے بھی حکومت سے بجلی کی مستقل فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔