
بریلی (آئی اے این ایس) آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے پیر کے دن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ(اے آئی ایم پی ایل بی) پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے مقصد سے ہٹ گیا ہے۔
سیاسی قائدین نے اسے ”ہائی جیک“ کرلیا ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس ایسے وقت کئے جب نئی دہلی کے جنتر منتر پر مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024کے خلاف احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں 11 اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس نے حصہ لیا۔
مولانا رضوی نے بورڈ پر تنقید کی کہ وہ مسلم فرقہ کے حقیقی مسائل کی یکسوئی کے بجائے سیاسی اتحاد کو ترجیح دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ جنتر منتر پر دھرنا دے رہا ہے۔ ہر کسی کو احتجاج کا حق ہے لیکن میں ایک اہم نکتہ اجاگر کرنا چاہتا ہوں۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کا جس وقت قیام عمل میں آیا تھا اس کا مقصد سماجی مسائل پر توجہ دینا اور مسلم فرقہ کے اندر جو معاشرتی خرابیاں ہیں انہیں دور کرنا تھا۔ بدقسمتی کی بات ہے کہ بورڈ اس مشن سے ہٹ گیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سابق میں سیاسی شخصیتیں بورڈ کا حصہ نہیں ہوا کرتی تھیں لیکن آج اس کے ارکان میں مختلف سیاسی جماعتوں کا غلبہ ہے۔
آج بورڈ میں وہ لوگ شامل ہیں جو مختلف سیاسی گروپس سے وابستہ ہیں۔ سماج وادی پارٹی‘ کانگریس یہاں تک کہ مجلس کے اسدالدین اویسی کو بورڈ میں بااثر موقف حاصل ہے۔ مولانا رضوی کے بموجب بورڈ شرعی اور سماجی مسائل کی یکسوئی کے راستہ سے ہٹ گیا ہے۔
وہ سیاسی ایجنڈہ سے جڑگیا ہے۔ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں نے ہائی جیک کرلیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ ہائی جیکنگ مسلمانوں کو درپیش اصل مسائل کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگی۔